پشاور ہائی کورٹ

ہائی کورٹ کا7دن میں اشیائے خوردونوش کی قیمتوں کے تعین کا حکم

ویب ڈیسک :پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس قیصررشید خان نے کہا ہے کہ حکومت سے ایک روٹی کی قیمت کنٹرول نہیں ہو رہی۔ مہنگائی کی وجہ سے عوام انتہائی تکلیف میں ہیں۔

انہوں نے سیکرٹری فوڈ کو ایک ہفتے میں اشیائے خوردونوش کی قیمتوں کا تعین کرکے تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا۔ فاضل چیف جسٹس نے یہ ریمارکس گزشتہ روز پولٹری اور لائیو سٹاک قیمتوں میں اضافہ کے خلاف دائر درخواست پر دیئے۔

یہ بھی پڑھیں :پشاور میں31ریسٹورنٹس اور26دکانیں سیل،57افراد گرفتار

کیس کی سماعت چیف جسٹس قیصر رشید خان کی سربراہی میں قائم بنچ نے کی۔ اس موقع پر سیکرٹری فوڈ، ڈی جی لائیو سٹاک، پولٹری ایسوسی ایشن کے صدر، اے اے جی سکندر حیات شاہ اور درخواست گزار وکلا بھی عدالت میں پیش ہوئے۔

مزید پڑھیں:  بجلی کا یونٹ 2 روپے 94 پیسے مزید مہنگا ہونے کا امکان

سماعت کے دوران چیف جسٹس قیصر رشید نے ریمارکس دیئے کہ پولٹری، لائیو سٹاک اور دیگر اشیا کی قیمتوں میں آئے روز اضافے کی خبریں آتی ہیں۔ مہنگائی کی وجہ سے عوام انتہائی تکلیف میں ہیں۔

جسٹس عتیق شاہ نے سیکرٹری فوڈ سے گوشت کی قیمتوں سے متعلق استفسار کیا جس پر سیکرٹری فوڈ نے بتایا کہ مارکیٹ میں 600 روپے فی کلو گوشت مل رہا ہے۔ جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ 300 سے 350 روپے فی کلو گوشت ملتا تھا اب 600 کا ہوگیا ہے۔

مزید پڑھیں:  پشاور، شادی بیاہ اور دیگر تقاریب میں آتش بازی پر مکمل پابندی

حکومت کیا کر رہی ہے؟ چیف جسٹس نے کہا کہ حکومت سے ایک روٹی کی قیمت کنٹرول نہیں ہو پا رہی ۔ عوام کو ریلیف دینے کیلئے اقدامات کئے جائیں، ایک ہفتے میں تمام سٹیک ہولڈرز سے مل بیٹھ کر قیمتوں کا تعین کریں ۔