Taliban interim govt releases new constitutional framework

طالبان کی عبوری حکومت نے نیا آئینی اساسی ڈھانچہ تشکیل دے دیا

ویب ڈیسک (کابل)افغانستان میں طالبان کی عبوری حکومت نےنیا آئینی اساسی ڈھانچہ جاری کردیا۔

40 نکات پرمشتمل اساسی و قانونی ڈھانچے کےمطابق افغانستان کاسرکاری مذہب اسلام ہوگا اور سرکاری زبانیں پشتو اور دری ہوں گی خارجہ پالیسی کا محور اسلامی شریعت پرہوگا۔

ڈھانچے کےمطابق عوام کو بنیادی انسانی حقوق، انصاف یکساں طور پر حاصل ہوگا، تمام پڑوسیوں کےساتھ حل طلب مسائل پرامن طریقےاورترجیحی بنیادوں پر حل کیےجائیں گے۔

نئے افغان آئینی ڈھانچے میں کہا گیا ہے کہ دیگر مذاہب کے پیرو کار اسلامی شریعت کے احکامات کے تحت اپنے مذہبی عقائد انجام دینے میں آزاد ہیں۔

مزید پڑھیں:  ایران سے سیلابی ریلہ پاکستان میں داخل، مکانات منہدم، 8 افراد جاں بحق

خیال رہے کہ 7 ستمبر 2021 کو طالبان نے افغانستان کی عبوری حکومت کااعلان کیا تھا جس میں ملا محمد حسن اخوند کو عبوری وزیراعظم مقررکیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں :کابل میں جائیداد کی قیمت اور کرائے کم ہوگئے

ملا محمد حسن اخوند افغانستان کے عبوری وزیر اعظم ہیں جبکہ ملا عبدالغنی برادر اورمولوی عبدالسلام حنفی نائب وزرائے اعظم ہیں ،سابق بانی امیر ملا عمر کے صاحبزادے اور ملٹری آپریشن کے سربراہ ملا محمد یعقوب مجاہد کو عبوری وزیر دفاع مقرر کیا گیا ہے جبکہ ان کے نائب ملا محمد فاضل اخوند ہیں کمانڈر قاری فصیح الدین افغانستان کے آرمی چیف مقرر کیے گئے ہیں۔

مزید پڑھیں:  محمود اچکزئی کے وارنٹ گرفتاری جاری، 27اپریل کو پیش کرنے کا حکم

اس کے علاوہ سراج الدین حقانی وزیر داخلہ اور مولوی نور جلال نائب وزیر داخلہ ہیں جبکہ مولوی امیر خان متقی کو ملک کا وزیر خارجہ مقرر کیا گیا ہے اور ان کے نائب شیر محمد عباس استنکزئی ہیں عبوری حکومت میں ملا ہدایت اللہ بدری کو وزیر خزانہ اور شیخ اللہ منیر کو وزیر تعلیم مقرر کیا گیا ہے۔