Mashriqiyat

مشرقیات

1098ہمارا نیا قومی کارنامہ بن گیا ہے بعض کے بقول یہ قومی نہیں عالمی ریکارڈ ہے چونکہ آج کل ہمیں دنیا گھاس نہیں ڈال رہی اس لئے ہمارے اس کارنامے سے بھی بے خبر ہی ہے۔بعض لوگوں کو حیرت اس بات پر بھی ہورہی ہے کہ یہ عالمی ریکارڈ بنانے پر آخر ہم سب کیوں تل گئے ہیں ،خود ہی سوچیں پشاور سے چلنے والی ہوائیں سوات اور ایبٹ آباد تک جا پہنچیں ہیں دیگر اضلاع کی فی االحال ہمیں کوئی خیر خبرنہیں ہے تاہم امکان غالب ہے کہ ریکارڈ قائم کرنے کے بعد اب اسے برابر کرنے کا یہ رحجان چلتا رہے گا ریکارڈ توڑنے کے لئے صرف دو نمبر بچے ہیں ہوسکتا ہے دو نمبری کر کے ہم یہ رہا سہا بھرم یا ریکارڈ ہی توڑ ڈالیں لیکن اس کے بعد کچھ نہیں بچے گا،اس لئے میٹرک کے امتحان میں نمبروں کی برسات کرنے والے ممتحن حضرات سے گزارش ہے کہ وہ کچھ ہاتھ ہولا رکھیں جتنی ہنسی کا سامان انہوں نے فراہم کردیا یہ کافی ہے۔یقین نہیں آتا تو سوشل میڈیا پر1098کے ٹرینڈ سے متعلق یار لوگوں کے تبصرے پڑھ لیں۔
اب اس بات پر بھی حیرت کسی کو نہیں ہوتی کہ ٹاپ ٹونٹی ہوں یا ففٹی کسی ایک پوزیشن کا بھی سرکاری اسکولوں کو حقدار قرار نہیں دیا جاتا۔تمام اضلاع کے بورڈ ز مالدار اسامیوں کے ہاتھ ہی بکے ہوئے ہیں اور پوزیشن لینے والے تمام طلبہ کی اس کامیابی پرکسی کو یقین نہیں آتا۔آگے جب یہ طلبہ انٹری ٹیسٹ میں بیٹھتے ہیں تو ان کی پوزیشن بے نقاب ہوجاتی ہے۔پھر بھی تعلیم کے نام پر یہ مذاق بند نہیں کیا جا رہا۔آپ کی مرضی جاری رکھیں مذاق ،ابھی کسی کا دل نہیں بھرا خشک مغز نسل تیار کرنے سے تو اس کا مطلب یہی ہے کہ ہم سب کو اپنے مسائل اپنوں بچوں کی طرح ہی پیارے ہیں اپنے بچوں کو ہم معیار کی بجائے مقدار کی راہ پر ڈال چکے ہیں اور آگے پھر یہ بچے بھی معیاری کام کاج کو ترجیح بنانے کی بجائے ترازو اٹھاکر دھن دولت کو تولنے کا کام ہی کرتے ہیں جیسے ہمارے ہاں کے نجی تعلیمی ادارے تعلیم کو سوفیصد کاروبار بناکر اپنے ہاں کے بچوں کو بھی یہی پٹی پڑھا رہے ہیں۔
کوئی یہ ہر گز نہ سمجھے کہ ہم بچوں کی ذہانت کو مشکو ک سمجھ رہے ہیں تاہم جس راہ پر ان بچوں کو ڈال دیا گیا ہے وہ مشکوک نہیں روز روشن کی طرح ایک حقیقت ہے کیا یہ ثبوت کم ہے کہ اتنی ہونہار نسل پہ نسل پیدا کرنے کے باوجود ہمارے ہاں اب بھی وہ طر م خان پیدا نہیں ہوئے جو ملک وقوم کو مسائل کے گرداب سے نکالنے کی اہلیت کے حامل ہوں۔چلیں زیادہ مغز ماری کرنے کی بجائے صرف ایک سوال کا جواب ہی واقفان حال سے مانگ لیں کہ اتفاق سے ایک نہیں تین چار بورڈز کے درجنوں طلبہ کو بورڈز نے 1098کے ٹوٹل پر ہی کیوں اتفاق کر لیا ہے۔نوازنے کی پالیسی سے تو عرصے سے جاری تھی تاہم اس بار خود بورڈز نے بھی نیاریکارڈ قائم کر دیا ہے۔