ایک اہم مسئلے کی نشاندہی

سیکرٹری صحت نے عین اسی روز ڈپٹی کمشنر پشاور اور ڈی ایچ او کو ہسپتالوں کے قریب سڑکوں کو تجاوزات پاک کرکے ہر صورت کھلی رکھنے کا مراسلہ بھیج ہے ۔ جب صدر مملکت پشاور آئے تو پورے شہر کی سڑکیں بند تھیں ۔پھر ان کی بیگم کی آمد پر شہر کے دوسرے بڑے ہسپتال کے دروازے ہی مریضوں پر بند نہیں ہوئے تھے بلکہ پورے شہر کو یرغمال بنا لیا گیا تھا۔ وی آئی پی کلچر کے خاتمے کی داعی حکومت نے صبح سے ہی قدم قدم پر پولیس تعینات کرکے قول و فعل کے تضاد کو عملی شکل دے دی تھی۔رہی سہی کسر مہنگائی کے خلاف احتجاجیوں نے پوری کردی اور پورا شہر محصور ہونے کا منظر پیش کر رہا تھا ان عوامل سے قطع نظر سیکرٹری صحت کا مراسلہ نہایت صائب اور قابل عمل ہے ،جن مسائل کی طرف توجہ دلائی گئی ہے اس سے صرف ہسپتال لائے جانے والے مریضوں ہی کو ہسپتال پہنچنے میں تاخیر مشکلات کا سامنا نہیں کرنا پڑا بلکہ ان کے تیمارداروں کے ساتھ ساتھ عام آدمی کو بھی سخت مشکل پیش آتی ہے۔ توقع کی جانی چاہئے کہ ڈپٹی کمشنر پشاور اور متعلقہ پولیس و بلدیہ حکام اپنی ذمہ داریوں کا ادراک کرینگے اور اس سنگین مسئلے کے حل کی طرف توجہ دینگے۔ یہ توقع بھی کی جانی چاہیے کہ سیکرٹری صحت کی سفارشات پر پوری طرح عملدرآمد کو اقدامات کو یقینی بنانے کیلئے اس حوالے سے کوئی منظم فورس بنانے پر بھی غور کیا جائے گا جو ہسپتالوں کے اردگرد متعین رہ کر اس امر کو یقینی بنائے کہ جو تجاوزات موجود ہیں وہ بارش کی صورت میں رکاوٹوں کا باعث نہ بنیں۔
چھاتی کے سرطان کا بڑھتا مرض
خیبرپختونخوا میں سالانہ پندرہ ہزار خواتین میں چھاتی کے کینسر کی تشخیص قابل تشویش امر ہے اندازہ ہے۔یہ اعداد و شمار صرف ان خواتین کے ہونگے جنہوں نے ہسپتالوں سے رجوع کیا ہوگا شعور و آگہی نہ ہونے سستی و کاہلی اور سرے سے سہولت کی عدم موجودگی اور لاعلمی کے باعث اس مرض کا شکار خواتین کی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہوسکتی ہے اس حوالے سے جہاں شعور و آگہی پیدا کرنے کی ضرورت ہے تو وہیں اس امر پر بھی توجہ دی جانی چاہئے کہ آبادی کے ایک بڑے حصے کو علاج و معالجہ اور تشخیص کی سہولت ہی نہیںہے۔پانی سر سے اونچا ہونے پر ہی ڈاکٹر سے رجوع کیا جاتا ہے۔ایسے میں اگر شفاخانوں اور ہسپتالوں میں دیگر امراض کے علاج کیلئے آنے والی خواتین کا رضاکارانہ معائنہ کیا جائے اور لیڈی ڈاکٹر ونرسز مشتبہ مریضوں کو متعلقہ شعبہ میں معائنے کے لیے بھجوائیں تو یہ ایک بڑی خدمت ہو گی ساتھ ہی ساتھ ہر سطح پر زنانہ سکولوں کالجوں اور جامعات میں بھی وقتاً فوقتاً اس حوالے سے آگاہی کے سیشن کئے جائیں۔ خاتون اول کا خیبرٹیچنگ ہسپتال میں ون سٹاپ بریسٹ کلینک کا افتتاح اس ضمن میں اہم قدم ہے اس طرح کے کلینکس تمام بڑے ہسپتالوں ضلع اور سب ڈویژنل ہیڈکوارٹرز کی سطح کے ہسپتالوں میں متعاف کرانے کی بھی ضرورت ہے اس ضمن میں معائنہ کی جتنی سہولتیں فراہم کی جائیں تو اس مرض سے بروقت آگاہی و علاج کے ضمن میں اہم ہوگا۔

مزید پڑھیں:  سکھ برادری میں عدم تحفظ پھیلانے کی سازش