حکومت کا تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ نہ کرانے کا فیصلہ،حکمت عملی تیار کرلی

سپریم کورٹ کی جانب سے ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کو غیر آئینی قرار دیے جانے کے بعد آج قومی اسمبلی کے اجلاس کیلئے حکومتی حکمت عملی تیارکرلی گئی ہے۔

حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت  نے تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ نہ کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔

حکومتی ذرائع کے مطابق اسپیکر سے حکومتی رہنماؤں کی ملاقات میں حکمت عملی طے کی گئی۔

حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کے تمام ارکان کو تحریک پر بولنے کی اجازت دی جائے گی جس کیلئے  اسپیکر حکومتی ارکان کو زیادہ سے زیادہ وقت اظہار خیال کا موقع دیں گے۔

مزید پڑھیں:  امدادی سامان غزہ لیجانے والے ٹرکوں پر اسرائیلی شدت پسندوں کا حملہ

حکومتی ذرائع کے مطابق حکومتی ارکان کو زیادہ وقت بات کرنے کی ہدایات بھی جاری کردی گئیں ہیں جبکہ کہا گیا ہے کہ حکومتی ارکان خط کو بنیاد بنا کر اپوزیشن پر تنقید کریں۔

خیال رہے کہ 7 اپریل کو چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں پانچ رکنی بینچ نے وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد مسترد کرنے کی ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کالعدم قرار دے کر قومی اسمبلی کا اجلاس فوراً بلانے کا حکم دیا تھا۔

مزید پڑھیں:  بلاول نے پی آئی اے، اسٹیل ملز نجکاری کی مخالفت کردی

عدالت نے حکم دیا تھا کہ کسی رکن کو ووٹ ڈالنے سے روکا نہیں جائے، اگر تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوگئی تو نئے وزیراعظم کا انتخاب اسی سیشن میں ہوگا۔