تحریک انصاف کے لئے پشاور لندن جتنا محفوظ شہر

تحریک انصاف کے لئے پشاور” لندن” جتنا محفوظ شہر

تحریک انصاف کے لئے پشاور لندن جتنا محفوظ شہر، ملکی سیاست میں طویل عرصہ تک لندن راج کے بعد آج کل پشاور شہ سرخیوں پر ہے پی ٹی آئی کے چیئر مین عمران خان نے اس شہر کی قدر کو مزید بڑھاوا دیا ہے.

جہاں سے وہ نہ صرف ملک بلکہ بیرون ممالک کے میڈیا چینلز کے ساتھ بھی رابطے میں ہیں ایم کیو ایم، پیپلزپارٹی اورن لیگ کے رہنمائوں کیلئے لندن محفوظ ماناجاتا ہے اور ان پارٹیوں کے تمام بڑے اور چھوٹے خفیہ اور کھلے اجلاس لندن ہی میں ہوتے ہیں نواز شریف اور الطاف حسین کا مستقل قیام، پیپلزپارٹی اور ن لیگ کے درمیان پینگیں بڑھانے کیلئے ملاقاتیں اور وفاقی حکومت کے عہدیداروں کی سربراہی میں لندن یاترا اس کی تازہ مثالیں ہیں لیکن ملک کی دوسری بڑی سیاسی جماعت تحریک انصاف کیلئے اس وقت پشاور لندن بنا ہوا ہے جہاں پر لوگوں کی دیرینہ روایات اور مہمان نوازی کی وجہ سے عمران خان سمیت تمام قیادت نہ صرف محفوظ ہیں بلکہ انہیں آزادانہ نقل وحرکت کی بھی اجازت ہے.

مزید پڑھیں:  سوات، صوبہ بھر میں 50 فیصد سے زیادہ لوگ خوراک کی کمی کا شکار

تمام پروٹوکول کے ساتھ پی ٹی آئی کے چیئر مین گذشتہ ایک ہفتے سے پشاور میں مقیم ہیں جہاں سے وہ ملک بھر کے سیاسی معاملات کو سنبھال رہے ہیں ملکی اور غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے ساتھ رابطوں کے علاوہ پارٹی کے تمام معاملات بھی پشاور سے ہی کنٹرول کئے جارہے ہیں جس کی وجہ سے پشاور طویل عرصہ کے بعد سیاسی لحاظ سے دنیا بھر کی خبروں میں آیا ہے قبل ازیں پشاور بد امنی، بم دھماکوں، گندگی، ماحولیات، پولیو اور نشہ آور اشیاء کی راہداری کے طورپردنیا میں مشہور ہوا تھاپی ٹی آئی کی تمام سیاسی سرگرمیوں کا محور اور مرکز بننے کی وجہ سے ایک مثبت چہرہ لوگوں کے سامنے آیاہے اور اس شہر کے خطرناک ہونے کا تاثر بھی زائل ہوا ہے۔

مزید پڑھیں:  یوسین بولٹ رواں سال ہونے والے ٹی 20 ورلڈکپ کے سفیر مقرر