پی ٹی آئی دورمیں احتجاج کرنیوالی جماعتیں

پی ٹی آئی دورمیں احتجاج کرنیوالی جماعتیں حالیہ مہنگائی پرخاموش

پشاور(نیوزرپورٹر) عمران خان کے دور میں پٹرول کی قیمت میں پانچ روپے اضافہ پرہر ہفتے مہنگائی مارچ اور احتجاجی ریلیاں نکالنے والی سیاسی اور مذہبی جماعتوں کی وفاقی حکومت میں شامل ہونے کے بعد تیل اور غذائی اجناس کی قیمتوں میں اضافہ پر خاموشی نے عوام کو سیخ پا کردیا ہے.

سیاسی جماعتوں کے اس طرز عمل کیخلاف سوشل میڈیا پر پی ٹی آئی کے کارکنوں سمیت عام لوگوں نے بھی صوبائی پارٹیوں پر تنقید کا سلسلہ شروع کردیا ہے تاہم مذکورہ سیاسی جماعتوں کی طرف سے کوئی جواب نہیں دیا جارہا ہے واضح رہے کہ رواں سال اپریل سے پہلے اے این پی، جے یو آئی، پیپلزپارٹی، قومی وطن پارٹی اور ن لیگ کی طرف سے ہر ہفتے جمعہ یا اتوار کے روز صوبہ بھر میں مہنگائی مارچ کئے جارہے تھے اور لوگوں کو مہنگائی کیخلاف سڑکوں پر لانے کیلئے مذکورہ سیاسی جماعتوں کی قیادت میدان میں تھی سوشل میڈیا سے لے کر جلسوں اور اسمبلیوں میں بھی پی ٹی آئی حکومت کی پالیسیوں کیخلاف مظاہرے کئے جارہے تھے لیکن متحدہ حکومت میں شامل ہونے کے بعد مذکورہ سیاسی اور مذہبی جماعتیں خیبر پختونخوا میں جاری ہوشربا مہنگائی کو بھول گئی ہیں گذشتہ اڑھائی ماہ کے دوران بجلی، گیس اور تیل کی قیمتوں میں ایک سو فیصد اضافہ کے ساتھ ساتھ خوردنی تیل اور دیگر چیزیں بھی سینکڑوں روپے مہنگی ہوگئی ہیں تاہم اے این پی اور جے یو آئی سے لے کر پیپلزپارٹی اور قومی وطن پارٹی تک ابھی تک ایک بھی سیاسی جماعت نے موجودہ مہنگائی پر احتجاج نہیں کیا ہے صوبائی اسمبلی میں بھی اپوزیشن جماعتوں کے نمائندوں نے آنکھیں بند کر لیں ہیں اس حوالہ سے سوشل میڈیا پر یہ سیاسی اور مذہبی جماعتیں شدید تنقید کی زد پر ہے اور صارفین سوال کررہے ہیں کہ تین مہینے قبل عوام کے غم میں در بدر کی ٹھوکریں کھانے والی سیاسی شخصیات کہاں پر گم ہوگئی ہیں اس وقت خیبر پختونخوا میں مہنگائی کیخلاف صرف پی ٹی آئی اور جماعت اسلامی کی جانب سے احتجاج کیا جارہاہے جبکہ باقی تمام جماعتیں خاموش ہیں یہی صورتحال جاری رہی تو آئندہ عام انتخابات میں ان سیاسی جماعتوں کی مقبولیت سوالیہ نشان ہوگی۔

مزید پڑھیں:  سابق وزیر خارجہ کو بلو رانی کہنے پر مجھ پر کیس بنایا گیا ہے، شیخ رشید احمد