سمگل شدہ ادویات کی سستے داموں فروخت

پشاور، قیمتیں بڑھنے سے سمگل شدہ ادویات کی سستے داموں فروخت

ویب ڈیسک :کارخانو مارکیٹ پشاور سے غیر قانونی اور غیر رجسٹرڈ مقامی طبی ادویات کے ساتھ ساتھ انڈین فارما سیوٹیکل کی ادویات کی سمگلنگ اور فروخت کا سلسلہ عروج پر پہنچ گیا ہے، حیات آباد کے ارد گرد میڈیکل سٹورز کے علاوہ نجی ہسپتالوں میں بھی مذکورہ ادویات تجویز کرنے کی شکایات ہیں.
ذرائع کے مطابق ادویات کی قیمتیں بڑھنے سے کارخانو مارکیٹ پشاور اس وقت ایک اہم مرکز بن گیا ہے جہاں پر افغانستان سے سمگل ہونے والی بیرون ممالک کی غیر رجسٹرڈ ادویات کے علاوہ انڈین کمپنیوں کی بنائی گئی ادویات کا کھلے عام کاروبار ہو رہا ہے جن میں جنسی بیماریوں سے لے کر مختلف امراض مثلاً شوگر اور ہپاٹائٹس وغیرہ کی ادویات بھی کم نرخ پر دستیاب ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے نے کچھ عرصہ قبل کارخانو مارکیٹ کی 16دکانوں سے بھاری مقدار میں انڈین اور دیگر ممالک کی غیر رجسٹرڈ ادویات بر آمد کی تھیں جس کے بعد چند روز تک یہ کاروبار معطل رہا تاہم ادویات کے نرخ بڑھنے کے باعث سمگل شدہ ادویات کی مانگ میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے.
مقامی مارکیٹ کی نسبت افغانستان سے سمگل ہونیوالی ادویات کی قیمت کم ہے جبکہ بعض سرکاری ادویات بھی پیکنگ بدل کر مارکیٹ میں سپلائی کرنے کا سلسلہ جاری ہے، اس لئے لوگ بڑی تعداد میں یہ دوائیں خرید رہے ہیں، اس صورتحال میں ایک جانب لوگوں کو سستے داموں ادویات مل رہی ہیں لیکن دوسری طرف مقامی ادویات کمپنیوں کا کاروبار ختم ہونے کے قریب پہنچ گیا ہے جس سے حکومت کو بھی ٹیکس کی مد میں خسارے کا سامنا ہوگا۔

مزید پڑھیں:  جمرود، لاپتہ 9 سالہ بچے کی نعش برآمد ، تحقیقات شروع