جنسی زیادتی اور قتل کے کیسز

بچوں سے جنسی زیادتی اور قتل کے کیسزپولیس کیلئے آزمائش

ویب ڈیسک :تین سالوں کے دوران صرف 14اضلاع میں538بچوں کے ساتھ جنسی واقعات اور ان میں سے 13بچوں کو تشددکے بعد قتل کرنے سے متعلق رپورٹ صوبائی اسمبلی میں پیش کردی گئی ہے پشاورمیں اس عرصہ میں سب سے زیادہ120بچے متاثر ہوئے ہیں .

منگل کے روز اسمبلی میں پیش کردہ تفصیل کے مطابق 2019 میں پشاورمیں42مقدمات میں71ملزمان کوگرفتارکرکے چالان عدالت میں داخل کرایا گیا تھا جن میں سے چار ملزمان کو تین سال جبکہ ایک ملزم کودس سال اورایک ملزم کوسزائے موت دی گئی ہے 9مقدمات میں ملزمان کو بری اور29مقدمات تاحال عدالتوں میں زیرسماعت ہیں .

مزید پڑھیں:  انسانی حقوق سے متعلق امریکی رپورٹ پاکستان نے مسترد کر دی

تفصیل کے مطابق 2020میں33مقدمات میں 90ملزمان کوگرفتارکیا گیا ان ملزمان میں سے تین ملزمان کوسات سال قید ،دو ملزمان کودس سال کی قید اوردس، دس لاکھ روپے جرمانہ کیا گیا اورپانچ ملزمان کو عدالت سے بری کیا گیااس طرح23مقدمات عدالت میں چل رہے ہیںگذشتہ سال2021میں میں44مقدمات میں61ملزمان گرفتارکرلیا گیا تھا جن میں سے دوملزمان کوباالترتیب پانچ اور دس سال قید اوردس، دس لاکھ روپے جرمانہ کیا گیا ہے جبکہ تین ملزمان کوبری کیا گیا اور39مقدمات عدالت میں چل رہے ہیں۔

مزید پڑھیں:  گریڈ 21کے درجنوں افسروں کوترقی دینے کی تیاریاں