ایران میں مظاہرے

ایران میں جاری مظاہروں میں 200 سے زائد افراد مارے جا چکے

ویب ڈیسک: ایران میں مہسا امینی کی ہلاکت کے بعد ہونے والے مظاہروں میں اب تک 201 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں سے 23 بچے بھی شامل ہیں۔
ناروے ایران کی انسانی حقوق مرکز پریس ریلیز میں کہا کہ پچھلے تین دنوں سے وہ کرد آبادی والے علاقوں میں ممکنہ قتل کی تحقیقات کر رہا ہے تاکہ صحیح تعداد کا تعین کیا جا سکے۔
سینٹر فار ہیومن رائٹس کے شائع کردہ اعداد و شمار کے مطابق سب سے زیادہ لوگ سیستان اور دیگر شہروں میں 93 افراد کو قتل کیا گیا۔
واضح رہے 13 ستمبر کو مہسا امینی کو تہران میں ایران کی پولیس نے خواتین کے لباس کوڈ کی خلاف ورزی کرنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا، دوران حراست اس کی موت واقع ہوگئی جس کے بعد ایران میں بڑے پیمانے پر مظاہروں اور کریک ڈاؤن کا آغاز ہوا جو تاحال جاری ہے۔

مزید پڑھیں:  قومی اسمبلی:خواتین ارکان کیلئے نازیبا جملے کسنے کیخلاف قرارداد منظور