سینیٹر اعظم سواتی

سینیٹر اعظم سواتی 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل منتقل

اسلام آباد کی مقامی عدالت نے متنازعہ ٹویٹ کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر اعظم سواتی کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا، اعظم سواتی کی جانب سے ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست دائر
ویب ڈیسک: تفصیلات کے مطابق وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے ایک روزہ فزیکل ریمانڈ مکمل ہونے پر سینیٹر اعظم سواتی کو جوڈیشل مجسٹریٹ محمد شبیر کی عدالت میں پیش، متنازعہ ٹوئٹ کیس کی سماعت کے دوارن اعظم سواتی کے وکیل بابر اعوان نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ اعظم سواتی کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کی جائے۔
بابر اعوان نے کہا کہ یف آئی اے نے مزید 3 دن کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی، ابھی تک یہی استدعا ہے کہ ٹویٹ برآمد کرنی ہے جب کہ چالیس آرٹیکلز ایف آئی اے پہلے ہی برآمد کر چکی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ میں کچھ نہیں کہہ سکتا ڈاکٹر بھی رپورٹ نہیں دینگے۔
سماعت کے دوران سرکاری وکیل نے کہا کہ ابھی تک اعظم سواتی نے ٹویٹر اکاونٹ سرینڈر نہیں کیا،وکلاء کے دلائل سننے کے بعد عدالت کی جانب سے ایف آئی اے کی طرف سے اعظم سواتی کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کر دی گئی۔
عدالت نے سینیٹراعظم سواتی کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل منتقل کرنے کا حکم سنا دیا، عدالتی حکم پر اعظم سواتی کو اڈیالہ جیل منتقل کیا گیا جہاں ان کا میڈیکل مکمل کرنے کے بعد انہیں جیل ہسپتال سے سیل منتقل کردیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اعظم سواتی کو جیل میں بیٹر کلاس (بی کلاس) کی سہولت دی گئی ہے۔

مزید پڑھیں:  خیبرپختونخوا میں پولٹری فارمنگ کا کاروبار زوال پذیر، لاکھوں افراد کنارہ کش