ڈبلیوایس ایس پی کااکائونٹ خالی،مسائل بڑھ گئے،40کروڑروپے طلب

ویب ڈیسک : صوبائی حکومت کی جانب سے فنڈز کی عدم فراہمی کے باعث سینی ٹیشن کمپنی پشاور کیلئے مسائل مزید گھمبیر ہوگئے ہیں۔ سینی ٹیشن کمپنی نے صوبائی حکومت سے 40کروڑ روپے کی فوری فراہمی کی درخواست کردی ہے۔ جس میں ملازمین کی تنخواہوں کی مد میں 20کروڑ روپے بھی شامل ہیں ۔ کمپنی ذرائع کے مطابق صوبائی حکومت نے ستمبر کے مہینے میں 52کروڑ روپے کی فراہمی کی منظوری دیدی تھی تاہم مالی بحران کے پیش نظر صرف 20کروڑ روپے جاری کئے گئے اور 32کروڑ روپے فراہم نہ کئے جا سکے۔
کمپنی کو ستمبر کے اخراجات پورے کرنے میں بھی مشکلات پیش آرہی ہیں اور تقریبا 5کروڑ روپے گاڑیوں اور سینی ٹیشن سامان کی مرمت و بحالی اور ایندھن کی مد میں درکار ہیں اسی طرح ماہ اکتوبر کے اخراجات کیلئے کمپنی کو کم سے کم 35کروڑ روپے درکار ہیں جن میں 20کروڑ روپے ملازمین کی تنخواہوں، 10کروڑ روپے بجلی بلوں کی ادائیگی، 2کروڑ20لاکھ روپے ایندھن، ایک کروڑ 30لاکھ روپے گاڑیوں کی خریداری، ایک کروڑ روپے گاڑیوں اور مشینری کی مرمت و بحالی اور 50لاکھ روپے دیگر اخراجات کیلئے درکار ہیں۔
کمپنی نے گزشتہ ماہ کاٹے گئے 32کروڑ روپے کی بجائے صوبائی حکومت کو فی الفور 40کروڑ روپے فراہم کرنے کی درخواست کی ہے تاہم اب تک اس حوالہ سے پیش رفت نہ ہونے سے کمپنی مشکلات کا شکار ہے اور ماہ اکتوبر کی تنخواہوں کی ادائیگی میں کمپنی کو مشکلات پیش آسکتی ہیں۔ آج ماہ اکتوبر کا آخری دن ہے محکمہ بلدیات ذرائع کے مطابق معاملہ محکمہ خزانہ کے ساتھ اٹھایا گیا ہے آج اس حوالے سے پیش رفت ہونے کا قوی امکان ہے ۔

مزید پڑھیں:  علی پرویز نے وزیر مملکت کے عہدے کا حلف اٹھالیا