نشئی باپ بیٹا

نشئی باپ بیٹا ایک دوسرے کے ہاتھوں قتل

ویب ڈیسک :اس میں کوئی شک نہیں کہ ملک کی ایک بڑی آبادی اس وقت نشہ کی لت میں مبتلا ہوچکی ہے یہاں تک کالج اور یونیورسٹی میں پڑھنے والے بعض نوجوان بھی اس کی لت میں مبتلا ہوچکے ہیں خصوصا آئس نشہ نے کئی زندگیاں تباہ کرکے رکھ دی ہیں اور ایک بڑی تعداد میں لوگ اس کے عادی بن چکے ہیں۔ اس صورتحال کی وجہ سے کئی معاشرتی و دیگرمسائل جنم لے رہے ہیں۔ نشہ کی وجہ سے انسان کی سوچ و فکر اور اس کے رویہ پر بھی منفی اثر پڑتا ہے جو متاثرہ شخص کے ساتھ ساتھ دوسروں کے لئے بھی مسائل کا سبب بنتے ہیں۔ مشاہدے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ خونریز ی کے واقعات میں بھی آئس ودیگر شدید نشہ کرنے والے افراد یا تو براہ راست تشدد وخونریزی کا شکاربنتے ہیں یا پھر وہ دوسروں کو نقصان پہنچاتے ہیں جب کہ حال ہی میں ایسے کئی وارداتیں پیش آچکی ہیں۔ کچھ روز قبل پشاورکے علاقہ پشتخرہ میں ہیروئن پینے کے عادی باپ بیٹے نے حجرہ کے اندر فائرنگ کرکے ایک دوسرے کو قتل کر دیا۔ اس حوالے سے مدعیہ صدف نے رپورٹ درج کراتے ہوئے تھانہ پشتخرہ پولیس کو بتایا کہ مقتولین نجیب اللہ اس کا شوہر اور احسان اللہ سسر تھا۔ دونوں عرصہ دراز سے نشہ کے عادی تھے۔ دونوں باپ بیٹے اکیڈمی ٹاؤن میں واحد اللہ کے حجرہ میں موجود تھے جہاں وہ نشہ کر رہے تھے۔ اس دوران کسی بات پر ان کے درمیان جھگڑا شروع ہوا جس کے بعد انہوں نے اسلحہ نکال کر ایک دوسرے پر فائرنگ کر دی جس سے دونوں موقع پر چل بسے۔ مدعیہ نے بتایا کہ ان کی کسی سے کوئی دشمنی نہیں ہے نہ ہی وہ کسی پر دعویداری کرتے ہیں تاہم پولیس نے جائے وقوعہ سے شواہد جمع کرکے نعشوں کو پوسٹ مارٹم کے لئے کے ایم سی منتقل کیا اور مختلف پہلوئوں سے تفتیش شروع کردی کہ آیا واقعی دونوں نے ایک دوسرے کو قتل کیا ہے یا پھریہ کوئی اور معاملہ ہے۔ اس طرح کے کئی دوسرے واقعات میں رپورٹ کئے گئے ہیں۔
ادھر تہکال کے علاقہ پلوسئی میں معمولی تنازع پر ہونے والے جرگہ کے دوران گولیاں چل گئیں جس کے نتیجہ میں دو افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ فائرنگ کی زد میں آ کر ایک خاتون بھی شدید زخمی ہوگئی ہیں۔ تہکال پولیس کے مطابق فریقین کے درمیان کھیتوں کو پانی دینے کے تنازع پر جھگڑا ہوا جس کے بعد جرگہ بلایا گیا۔ ان کے درمیان جرگہ جاری تھا کہ اس دوران فریقین میں بات بڑھ گئی اور مخالف فریق نے اسلحہ نکال لیا۔ پولیس نے بتایاکہ فریق اول سے عبداللہ،عمران اور لطیف پسران ظریف نے فائرنگ کرکے سرتاج ولد شریف اوران کے مابین جرگہ کرنے والے نیاز محمد ولد یار خان کوبھی قتل کردیا اور فرار ہوگئے۔ فائرنگ سے مقتول سرتاج کی اہلیہ بھی گولی لگنے سے شدید زخمی ہو گئی جنہیں ہسپتال منتقل کیا گیا۔ پولیس نے نعشوں کو مردہ خانہ منتقل کردیا تھا جب کہ ملزموں کے خلاف قتل اور اقدا م قتل کا مقدمہ در ج کرکے اس کی گرفتاری کے لئے کارروائی شروع کی۔ اسی طرح ایک معمولی تنازع پر دوافراد اپنی جانوں سے گئے جب کہ مخالفین بھی گھر بارچھوڑ کر فرار ہوگئے۔

مزید پڑھیں:  جنوبی وزیرستان کے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج اغوا، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا نوٹس