عثمان ترکئی

اے این پی میں شمولیت کاکوئی فیصلہ نہیں کیا،عثمان ترکئی

ویب ڈیسک : پاکستان تحریک انصاف کے سابق ایم این اے عثمان خان ترکئی اور پشاور ریجن کے سابق نائب صدر حاجی بلند اقبال خان ترکئی نے واضح کیا ہے کہ ان کی عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان سے ولی باغ میں تین روز قبل ملاقات ہوئی تھی لیکن اس ملاقات کا مطلب یہ نہیں کہ انہوں نے اے این پی میں شمولیت کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ وہ اپنے آپشنز تلاش کر رہے ہیں تب وہ کسی سیاسی جماعت میں شمولیت کرنے کا فیصلہ کریں گے۔
عثمان خان ترکئی اور حاجی بلند اقبال خان تر کئی سابق صوبائی وزیر صحت اور تعلیم شہرام خان ترکئی کے ماموں ہیں۔ انہوں نے تقریباً دو ماہ قبل ترکئی خاندان سے علیحدگی اختیار کی تھی اور مقامی مبصرین کے مطابق ان کے سیاسی اختلافات اور تراکئی خاندان میں دراڑیں ضلعی سیاست پر دور رس اثرات مرتب کریں گے ۔ منگل کو میڈیا نمائندوں سے گفتگو میں انہوں نے کہ وہ پہلے ہی جمیعت علماء اسلام ( ف)، پاکستان مسلم لیگ نواز اور دیگر رہنماں سے ملاقات کر چکے ہیں۔
انہوں نے شہرام ترکئی کے ساتھ دوبارہ اتحاد مسترد کر دیا اور اپنی جدوجہد جاری رکھنے کا عزم کیا اور کہا کہ کسی بھی صورت شہرام خان ترکئی کے ساتھ تصفیہ کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا اور ساتھ مل کر سیاسی جدوجہد کرنے کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ حاجی بلند اقبال خان ترکئی نے کہا کہ انہوں نے شہرام خان ترکئی سے علیحدگی اختیار کر لی ہے، اب اپنی سیاسی جدوجہد جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس سلسلے میں انہوں نے پہلے ہی اپنے حامیوں سے ملاقات کی، انہیں شہرام کے اس اعلان کے بارے میں بتایا کہ وہ ان سے علیحدگی اختیار کر چکے ہیں اور اب ہم ان کے پیروکاروں کو اعتماد میں لے رہے ہیں۔

مزید پڑھیں:  عمران خان نے سعودی عرب سے متعلق بیان پر سرزنش کی،شیر افضل