طبی سامان ریکارڈغائب

ریکارڈغائب،کروڑوں روپے کے طبی سامان پراعتراضات

ویب ڈیسک:خیبرپختونخواکے جنوبی اضلاع کے ہسپتالوں کیلئے خریدی گئی ادویات اور کروڑوں روپے کی مشینری دستاویزات نہ ہونے کی وجہ سے کلیئر کرنے سے انکار کر دیا گیا ہے۔ یہ تمام سامان گوداموں میں بند پڑا ہے اور خراب ہونے کے قریب پہنچ گیا ہے اس سلسلے میں سامان کی کلیرنس کیلئے متعلقہ اضلاع کی ہیلتھ ڈائریکٹوریٹ سے رابطہ کر لیا گیا ہے اور فوری طور پر تمام ریکارڈ فراہم کرنے کی ہدایت کردی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق کوہاٹ ، بنوں ، ٹانک اور ڈی آئی خان کے ہسپتالوں کیلئے ایک لاکھ سے زائد ادویات کی بوتلیں، لاکھوں تعداد میں پیرا سٹا مول گولیاں، مشینری اور دیگر سامان سپلائی کیا گیا ہے لیکن اس کا معائنہ نہیں کیا گیا ۔
محکمہ صحت کی جانب سے جب معائنہ ٹیم کو کلیرنس کی ہدایت کی گئی تو خریداری کو مشکوک قرار دیتے ہوئے ورکشاپ انجینئر نے تمام سامان روک دیا اور ضلعی صحت افسران سے مطلوبہ ریکارڈ مانگ لیا تاہم ڈی ایچ اوز کے پاس کوئی ریکارڈ نہیں تھا۔ تمام سامان ہیلتھ ڈائریکٹوریٹ پشاور سے خریدا گیا ہے اس لئے ضلعی ہیلتھ افسروں نے ڈی جی ہیلتھ سروسز سے تمام ریکارڈ مانگ لیا ہے۔
گزشتہ روز ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کو بھجوائے گئے مراسلہ میں خریداری کیلئے ٹیکنیکل اور پرچیز کمیٹیوں سے منظور شدہ سپیسی فیکشن ، سپلائی آرڈر، وصولی چالان بمعہ تاریخ، مصدقہ اور منظور شدہ کوٹیشنز، درآمد کی گئی اشیاء کی درآمدی دستاویزات، انسپکشن کمیٹی سے منظور شدہ نمونے اور انسپکشن کمیٹی سے سنٹرل ریٹ کنٹریکٹ کا نوٹیفکیشن فراہم کرنے کی درخواست کی گئی ہے ذرائع نے بتایا ہے کہ انجینئر کی جانب سے واضح کیا گیا ہے کہ جب تک تمام مصدقہ ریکارڈ فراہم نہیں کیا جائے گا اس وقت تک کلیرنس نہیں کی جائے گی اور سامان بند رہے گا۔

مزید پڑھیں:  سائفر کیس، بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود کی اپیلوں پر سماعت آج ہوگی