قومی اسمبلی منی بجٹ منظور

قومی اسمبلی کا کورم نامکمل ہونے کے باوجود منی بجٹ منظور

قومی اسمبلی کا کورم نامکمل ہونے کے باوجود ضمنی مالیاتی بل 2023 منظور کرلیا گیا۔
ویب ڈیسک: تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کا کورم مکمل ہونے کیلئے 86 ارکان کی ضرورت ہوتی ہے لیکن ایوان میں حکومت اور اپوزیشن کے کل 68 ارکان موجود تھے، اس موقع پر اپوزیشن کی منی بجٹ میں پیش کی گئی ترامیم کثرت رائے سے مسترد کر دی گئیں۔
وزیر خزانہ نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ سگریٹ صحت کیلئے اچھا نہیں ہے، ہم نے عام لوگوں پر ٹیکس نہیں لگایا، شادی ہالز کے بلز پر ٹیکس لگایا گیا ہے، اکانومی کلاس کے ایئرٹکٹس پر کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا گیا، ہم نے ایلیٹ کلاس پر بوجھ ڈالا ہے۔
اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف آٹھ سو ارب کے ٹیکسز کا کہہ رہا تھا، وزارت خزانہ کی ٹیم آئی ایم ایف کو 170 ارب پر لائی، اس ایوان کو معاشی ٹیم کو مبارکباد دینی چاہیے، مولانا عبدالاکبر چترالی نے شادی ہالز پر ٹیکسز کا ذکر کیا۔
وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ پرانے دور میں ائیر کنڈیشنز ہالز میں شادیاں نہیں ہوتی تھیں، ہم نے بڑے ائیر کنڈیشنز ہالز پر ٹیکسز لگائے ہیں، چھوٹے ریسٹورنٹ یا شادی ہالز پر ٹیکس نہیں لگایا۔
علاوہ ازیں جماعت اسلامی کے رکن مولانا عبدالاکبر چترالی نے بل پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اس منی بجٹ میں شادی تک پر ٹیکس لگادیا گیا جبکہ شادی سنت نبویؐ ہے اسے آسان بنانا آئین کا تقاضا ہے، شادی پر ٹیکس تو بھارت نے بھی نہیں لگایا۔
دوران تقریر عبدالاکبر چترالی آب دیدہ ہوگئے اور کہا کہ سچ یہ ہے کہ اسحق ڈار، اسپیکر اور ارکان سب مل کر غریب کا گلا گھونٹ رہے ہیں۔

مزید پڑھیں:  جعلی فارم 47 کی ہیروئن کے ڈرامے سپر ہٹ جا رہے ہیں، بیرسٹر سیف