چیئرمین واپڈا تصویر

چیئرمین واپڈا کو اپنی تصویر لگوانے کا شوق مہنگا پڑ گیا

ویب ڈیسک: چیئرمین واپڈا کو اپنی تصویر ہر دفتر میں قائد اعظم کے ساتھ لگانے کا مراسلہ مہنگا پڑگیا، سوشل میڈیا پر صارفین کی جانب سے شدید تنقید کے بعد مراسلہ معطل کر دیا گیا۔ سوشل میڈیا پر وائرل مراسلہ واپڈا کی جانب سے تمام کمپنیوں کے چیف ایگزیکٹو آفیسرز، جنرل منیجرز، منیجنگ ڈائریکٹرز اور پرنسپلز کو جاری کیا گیا ہے جس میں ہدایت کی گئی ہے کہ تمام دفاتر بابائے قوم محمد علی جناح کی تصویر کے ساتھ چیئرمین واپڈا ریٹائرڈ لیفٹیننٹ جنرل سجاد غنی کی تصویر بھی لگانا لازمی ہوگا یہ مراسلہ سجاد غنی کے پرنسپل اسٹاف آفیسر بریگیڈیئر (ر) متین احمد مرزا کی جانب سے جاری کیا گیا تھا
اس مراسلے کے منظر عام پر آنے کے بعد سوشل میڈیا پر صارفین نے چیئرمین واپڈا پر شدید تنقید کی جس کے بعد یہ ہدایات واپس لے لی گئی ہیں اس حوالہ سے نجی صحافتی ادارے سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل (ر) سجاد غنی نے کہا کہ محکمہ کے بعض دفاتر میں قائد اعظم محمد علی جناح کی تصویر نہیں لگی ہوئی تھی جس پر احکامات جاری کئے کہ بانی پاکستان کی تصویر آویزاں کی جائے اور یہ تو سرکاری پروٹوکول ہے کہ قائد اعظم کی تصویر کے ساتھ محکمہ کے سربراہ کی تصویر بھی لگائی جاتی ہے۔

مزید پڑھیں:  عالمی سطح پر غزہ میں دریافت اجتماعی قبروں کی تحقیقات کا مطالبہ