بی آر ٹی میں رش کا مسئلہ

بی آر ٹی کی صورت میں خیبر پختونخوا کے دارالحکومت کے عوام کو بالخصوص اور صوبہ بھر سے آنے والوں کو بالعموم سفر کی جو بہتر بلکہ بہترین سہولت میسر آگئی ہے اس سے کسی کو انکار نہیں عیدیں کے موقع پرمسافروں کو جس قسم کی مشکلات سے دو چار ہونا پڑا ہے اس پرکمپنی کے انتظام کاروں اورحکومت دونوںکو متوجہ ہونے اور اس کا حل نکالنے کی ضرورت ہے ہمارے نمائندے کے مطابق عید الفطر کے دوران بی آر ٹی کی بیشتر گاڑیوں کی سروس بند کر دی گئی تھی ، اور چند گاڑیوں سے مسافروں کی آمد و رفت جاری رہی گاڑیوں میں بدترین رش کے باعث اے سی نے کام کرنا چھوڑ دیا جبکہ بی آر ٹی میں سفر کرنا عید کے تینوں دنوں میں شہریوں کے لئے باعث عذاب بنا ، خواتین ، بچوں ، معمر افراد کو شدیدترین مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ، بی آر ٹی میں بدترین رش کے باعث سینکڑوں شہریوں کی جیبیں بھی کٹ گئی ، کسی سے موبائل تو کسی سے نقدی چور لے اڑے۔ جبکہ بی آر ٹی میں بدترین رش کے باعث کیمروں نے بھی نشاندہی نہیں کی۔ بی آر ٹی عید الفطر کے تینوں دن عوام کیلئے باعث عذاب بن گیا ۔بی آر ٹی سے سفر کرنے والوں کو عام دنوں میں بھی رش کا سامنا ضروررہتا ہے لیکن اب وہ اس کے عادی ہو گئے ہیں اوراسے قبول کر لیا گیا ہے بس میں نوجوانوں کو سیٹ مل بھی جائے تو اسے کسی بزرگ کے لئے خالی کرنا پڑتا ہے اور یہ بی آر ٹی کے مسافروں کا کلچر بھی بن چکا ہے لیکن جہاں تک عیدین کے موقع پر غیر معمولی رش اور اطراف سے آئے نابلد قسم کے مسافروں کے جمگھٹے کا سوال ہے اس میں تو کچھ بھی ممکن نہیں بی آر ٹی کے حکام اگر بعض روٹ مکمل طور پر بندکرنے کی بجائے اس کے بسوں کی تعداد میں کمی کرکے جزوی طور پر چلائیں اور میں کاریڈور کی بسوں کو لطف اٹھانے کے لئے سفر کرنے والوں کے لئے رہنے دیا جائے تو ان شکایات کا ازالہ بڑی حد تک ممکن ہوگا توقع کی جانی چاہئے کہ آئندہ کسی موقع پر اس طرح کے انتظامات کئے جائیں گے کہ شہری کم سے کم متاثر ہوں اور بی آر ٹی کی سروس فعال رہے۔حکام چاہیں تو یہ کوئی مشکل کام نہیںجہاں تک عملے کی چھٹی کا مسئلہ ہے یہ مسئلہ نصف عملے کے ساتھ سروس چلانے سے حل ہو سکتا ہے۔

مزید پڑھیں:  وسیع تر مفاہمت کاوقت