عدلیہ تقسیم کاشکارہے،3رکنی بنچ عوامی اعتمادکھوچکا،آفتاب شیرپائو

ویب ڈیسک: قومی وطن پارٹی کے چیئرمین آفتاب احمدخان شیرپائو نے کہاہے کہ یہ عدلیہ کاکام نہیں کہ وہ سیاسی جماعتوں کہے کہ آپ بات چیت کریں اعلیٰ عدلیہ اس وقت بذات خود تقسیم کا شکار ہے اورسپریم کورٹ کاتین رکنی بنچ قوم کا اعتماد کھو چکا ہے لہٰذا ملک میں موجودہ غیر یقینی صورتحال کا خاتمہ کرنے کیلئے فل بنچ تشکیل دیا جائے۔ انہوں نے انتخابی اصلاحات متعارف کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ شفاف انتخابات کو یقینی بنانے کیلئے الیکٹرول ریفارمزلانا بے حد ضروری ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے وطن کور پشاور میں قومی وطن پارٹی کے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔اجلاس نے ملک کی سیاسی صورتحال کا جائزہ لینے کے علاوہ پارٹی امور پر بھی سیر حاصل بحث کی۔اجلاس نے آئندہ انتخابات کیلئے قومی وطن پارٹی کے تنظیمی ڈھانچے کو مزید مضبوط بنانے اور کارکنان کو متحرک کرنے کے حوالے سے مختلف تجاویز پیش کیں۔آفتاب شیرپائو نے کہا کہ ملک صوبائی اور قومی اسمبلیوں کے الگ الگ انتخابات کرانے کا متحمل نہیں ہو سکتالہٰذا ملک میں ایک ہی روز الیکشن کرانے کے حوالے اتفاق رائے پیدا کیا جائے ملک میں مردم شماری کا عمل جاری ہے اور اس کے بعد حلقہ بندیاں ہونی ہیں
جس کیلئے مناسب وقت درکار ہے اور ان دونوں عوامل سے پہلے انتخابات کا انعقاد ممکن نہیں انہوں نے کہا کہ عمران خان ملک کو انارکی کی طرف دھکیل رہے ہیں تاکہ معیشت کی بحالی کیلئے درکار مالی معاونت کیلئے جاری حکومت اور آئی ایم ایف کی بات چیت سبوتاژ ہو جائے کبل سی ٹی ڈی تھانے پر حملے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انھوں نے کہاکہ اس واقعہ کی عدالتی تحقیقات کرائی جائیں ۔انہوں نے خیبر پختونخوا میں بد امنی کی جاری صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے پی ٹی آئی قیادت کو اس کا ذمہ دارانہ گردانا اجلاس میں سکندر حیات خان شیرپا،محمد جمیل ایڈوکیٹ،احمد نواز خان جدون،ہاشم بابر،اسد آفریدی ایڈوکیٹ،ڈاکٹر فاروق افضل،سید فیاض علی شاہ،اخونزادہ سکندرزمان،ڈاکٹر عالم یوسفزئی اور شکیل وحیداللہ خان نے بھی شرکت کی۔

مزید پڑھیں:  جنوبی افریقہ کا عالمی عدالت سے رفع آپریشن روکنے، اسرائیلی انخلاء کا مطالبہ