پشاورمیں املاک نذرآتش

پشاورمیں املاک نذرآتش کرنے والوں کی گرفتاری کیلئے ٹیمیں تشکیل

ویب ڈیسک: پشاورپولیس نے ریڈیو پاکستان وصوبائی اسمبلی سمیت سرکاری املا ک کو آگ لگانے اور اہم مقامات کو نقصان پہنچانے والے 42مظاہرین کو گرفتارکرکے ان کیخلاف مقدمات درج کرلئے ہیں۔ توڑ پھوڑ ،گاڑیوں پر پتھرائواورجلائو گھیرائو میں ملوث مزید ملزمان کی گرفتاری کیلئے ٹیمیں تشکیل دے دیدی گئی ہیں۔
پولیس ترجمان کے مطابق قلعہ بالا حصار،ریڈیو پاکستان اور صوبائی اسمبلی سمیت اہم عمارتوں میں داخل ہونے اور سرکاری گاڑیوں کو نقصان پہنچانے والے دیگر افراد کی شناخت کیلئے سی سی ٹی وی کیمروں کی ریکارڈنگ حاصل کر لی گئی ہے اوران کی گرفتاری کیلئے ٹیمیںتشکیل دی گئی ہیں۔ذرائع کے مطابق پولیس نے مظاہرین کی قیادت کرنے والے سابق ایم این ایز اور ایم پی ایز کی گرفتاری کیلئے بھی چھاپے مارنا شروع کردئیے ہیں ۔اگر کوئی سابق ایم این اے یا ایم پی اے املاک کو نقصان پہنچانے میں ملوث رہا تو ان کیخلاف بھی مقدمات درج ہونگے۔پولیس نے بتایا کہ پشاور میں موٹروے انٹر چینج ،دلہ زاک روڈ کمبوتر چوک اور جنرل بس سٹینڈ سمیت 8مقامات پر مظاہرے ہوئے تاہم سب سے بڑا مظاہرہ سورے پل میں ہوااورپشاور میں مظاہرین کی تعداد 500سے زائد تھی ۔
ہشتنگری بازار کے مختلف دکانوں پر حملے کے واقعات بھی پیش آئے اور املاک کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی جبکہ جی ٹی روڈ پرواقع پلازے اوراسکے قریب عمارت پرپتھرائوکرکے شیشے توڑے گئے ۔ ادھر باچاخان چوک کے قریب ڈائریکٹوریٹ آف کپیٹل میٹرو پولیٹین اورمیئرپشاور کا سائن بورڈ اکھاڑ کر سڑک کے بیج رکھ دیا گیاتھا جبکہ دیگر مقامات پر بھی دکانوں کے سائن بورڈز اور دیگر املاک کو نقصان پہنچانے کی اطلاعات ہیں ۔ سرکاری املا ک کو نقصان پہنچانے اور پولیس پر حملہ کرنے والے 42مظاہرین کو گرفتار کرکے حوالات میں بند کردیا گیاہے۔

مزید پڑھیں:  دیر بالا، گاڑی دریائے پنجکوڑہ میں جا گری، دو افراد زخمی