پی ٹی آئی دور میں فوجی عدالتوں

پی ٹی آئی دور میں فوجی عدالتوں سے 25 افراد کو سزائیں ہوئیں، کسی کا ضمیر نہیں جاگا؟

ویب ڈیسک: وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ فوجی عدالتوں کا قانون پہلے سے موجود ہے، ہم نے کوئی نیا قانون نہیں بنایا، اگر سپریم کورٹ نے حکم امتناع جاری کیا تو ہم صورتحال کے پیش نظر فیصلہ کریں گے۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کے دوران خواجہ آصف نے کہا کہ چند ماہ سے پارلیمنٹ کی حدود میں تجاوز کیا جا رہا ہے۔ پی ٹی آئی کے دور میں 25 افراد کو فوجی عدالتوں سے سزائیں ہوئیں، ان وکلاء کا پی ٹی آئی کے دور میں ضمیر نہیں جاگا؟ خواجہ آصف نے کہا کہ تاثر ابھرتا رہا ہے کہ سپریم کورٹ میں ایسے لوگ بیٹھے ہیں جو ایک سیاسی لیڈر سے انفلوئنسڈ ہیں۔ کسی وقت طوفان گزر جاتے ہیں اور ضمیر کو پتا نہیں چلتا، ماضی میں کبھی نہیں سنا کہ بینچ بنا ٹوٹ گیا، پھر ٹوٹ گیا، سیاست کو سیاستدانوں تک محدود رہنا چاہیے، باقی لوگ سیاست سیاست نہ کھیلیں، آج بھی جو کچھ ہو رہا ہے وہ بھی پارلیمنٹ کی حدود میں مداخلت ہے۔ وزیر دفاع نے کہا کہ 9 مئی کو دفاعی تنصیبات اور شہداء کی یادگاروں پر حملہ ہوا، 9 مئی کو جی ایچ کیو میں گھسنے کی کوشش کی گئی، ان واقعات میں متعلقہ فریق کون ہے؟ خواجہ آصف نے یہ بھی کہا کہ ن لیگ الیکشن موڈ پر آچکی ہے، آئندہ الیکشن میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ ضرور کرنی چاہئیں تاکہ ووٹ تقسیم نہ ہوں، سیٹ ایڈجسٹمنٹ ضرور ہونی چاہئیں پیپلز پارٹی ہی کیوں نہ ہو۔
رانا ثناء اللہ کی اپنی رائے ہے اور میری اپنی رائے ہے، اتحادی حکومت میں شامل جماعتیں اگر تتر بتر ہوجائیں تو قومی اتفاق رائے کیسے ہوگا؟ ندیم افضل چن سمجھدار شخص ہیں۔ وزیر دفاع نے کہا کہ مفتاح اسماعیل سے بہت بار ذاتی طور پر بات کی ہے، مفتاح اسماعیل کے وزارت عظمیٰ کے امیدوار سے متعلق بیان ان کی سیاسی بلوغت پر سوالیہ نشان ہے، حالات ایک جیسے نہیں رہتے، مرضی کے مطابق حالات نہیں ہوتے، حالات کے اتار چڑھائو کے ساتھ سمجھوتا کرنا پڑتا ہے، مفتاح اسماعیل کو پارٹی میں رہنا چاہیے اور پارٹی میں رہ کر اپنی رائے دینی چاہیے۔ خواجہ آصف نے مزید کہا کہ شاہد خاقان عباسی وزیراعظم بنے تو نواز شریف نے انہیں بنایا، وزیر دفاع مجھے میری پارٹی نے بنایا ہے، مفتاح اسماعیل نے جو رویہ اپنایا ہوا ہے، ایسی صورتحال میں میں پارٹی کے ساتھ کھڑا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ریکوڈک کا معاملہ سب کے سامنے ہے، ملک کے کچھ علاقوں میں معدنیات بہت موجود ہیں، آئی ٹی کے شعبے میں ہماری پوٹینشل بہت زیادہ ہے، بھارت کی آئی ٹی ایکسپورٹ 132 بلین ڈالر تھی۔ وزیر دفاع نے کہا کہ میرے پاس رپورٹ موجود ہے کس محکمے میں کتنا ٹیکس چوری ہورہا ہے۔ خواجہ آصف نے یہ بھی کہا کہ ہمیں آئی ایم ایف کی ضرورت نہیں، ہمیں ایمانداری کی ضرورت ہے، ملک کی اشرافیہ کو ایمانداری کی ضرورت ہے، ہزاروں ارب روپے ٹیکس کی مد میں چوری ہو رہے ہیں، رئیل اسٹیٹ، سگریٹس میں ٹیکس بہت چوری ہوتا ہے۔ وزیر دفاع نے کہا کہ امید ہے اگست میں نواز شریف واپس آجائیں گے، 13 اگست کو اسمبلی کی مدت ختم ہو جائے گی، 14 اگست کو نواز شریف واپس آجائیں تو بیجا بیجا ہوجائے گی۔ خواجہ آصف کا یہ بھی کہنا تھا کہ خلیج تعاون کونسل ( جی سی سی ) ممالک کی سرمایہ کاری سے پاکستان میں 40 لاکھ نوکریاں پیدا ہوں گی۔ یہ سرمایہ کاری پاکستان لانے میں پاک فوج کا بھی کردار ہے۔

مزید پڑھیں:  کراچی میں سلنڈر دھماکا: ایک شخص جاں بحق، 6زخمی