نااہلی کی سزا 5 سال

نااہلی کی سزا 5 سال کرنے کا بل اتفاق رائے سے منظور

اسلام آباد (ویب ڈیسک) قومی اسمبلی اجلاس کے دوران نااہلی بل بھی پاس کیا گیا اس سلسے میں کثرت رائے سے نااہلی کی سزا زیادہ سے زیادہ 5 سال کرنے پر اتفاق کیا گیا۔
بل کی منظوری سے سابق وزیراعظم نواز شریف اور استحکام پاکستان پارٹی کے سربراہ جہانگیر ترین کے الیکشن لڑنےکی راہیں ہموار ہوگئی ہیں۔
سزا میں ترمیم کے علاوہ قومی اسمبلی نے انتخابات کی تاریخ الیکشن کمیشن کو دینے کا بل بھی اتفاق رائے سے منظور کر لیا۔
اس سے قبل 16 جون کو ہونیوالے سینیٹ اجلاس میں الیکشن ایکٹ میں ترمیم کا بل کثرت رائے سے منظور کیا گیا تھا اور اس کے ساتھ ہی سزا میں تخفیف کا بل بھی منظور کیا گیا، تحریک انصاف اور جماعت اسلامی نے ترمیمی بل کی مخالفت کی تھی۔
ترمیم کے تحت کسی بھی عدالت کے فیصلے یا حکم کے تحت سزا یافتہ شخص فیصلے کے دن سے 5 سال کے لیے نااہل ہوسکے گا، آئین کے آرٹیکل 62 کی کلاز ون ایف کے تحت 5 سال سے زیادہ نا اہلی کی سزا نہیں ہوگی، متعلقہ شخص پارلیمنٹ یا صوبائی اسمبلی کا رکن بننے کا اہل ہوگا، آئین میں جس جرم کی سزا کی مدت کا تعین نہیں کیا گیا وہاں نااہلی 5 سال سے زیادہ نہیں ہوگی۔

مزید پڑھیں:  نوشہرہ، گھریلو حالات سے تنگ آکر بہن بھائی نے دریا میں چھلانگ لگادی