سوات یونیورسٹی میں نازیبا حرکات،ویڈیوز وائرل ہوگئیں

ویب ڈیسک: سوات یونیورسٹی میں جنسی ہراسانی کے بارے میں مزید انکشافات ہوئے ہیں۔ یونیورسٹی کے اندر نازیبا حرکات کی ویڈیوز بھی وائرل ہوئی ہیں۔ سوات یونیورسٹی میں طالبات اور استانیوں کی جنسی ہراسانی کے واقعات کا سلسلہ کئی سالوں سے جاری ہے۔ حالیہ سال میں ان واقعات میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔
باوثوق ذرائع کے مطابق طالبات اور استانیوں کی جنسی ہراسانی میں یونیورسٹی کا عملہ اور بعض طلبہ بھی ملوث ہیں۔ اس سلسلے میں کچھ طالبات اور استانیوں نے صوبائی محتسب کو تحریری شکایت بھی لکھی ہے، جس پر صوبائی محتسب نے وائس چانسلر اور اسٹینڈنگ کمیٹی سے جواب بھی طلب کیا ہے۔ جمعرات کو سوات یونیورسٹی کے اندر مردوں اور عورتوں کی نازیبا حرکات کی ویڈیوز بھی وائرل ہوئیں
جس کے بعد اکثر والدین نے اپنی بچیوں کو یونیورسٹی جانے سے منع کیا ہے۔ اس بارے سوات یونیورسٹی کا موقف جاننے کے لئے ذمے دار افراد کو فون کیا گیا، لیکن انہوں نے فون نہیں اٹھایا۔

مزید پڑھیں:  جسٹس محسن کیانی کا بھی توہین عدالت کارروائی کیلئے چیف جسٹس کو خط