جامعہ پشاور کی ہڑتال ملتوی، جائز مطالبات پورے کرنے کا مطالبہ

ویب ڈیسک: جوائنٹ ایکشن کمیٹی (جیک) جامعہ پشاور کے عہدیداروں نے آج ہونیوالی ہڑتال کو موخر کرنیکا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ احتجاج موخر کرنے کا اعلان صوبائی نگران وزیر برائے اعلی تعلیم پروفیسر محمد قاسم جان اور موجودہ وائس چانسلر پروفیسر جہاں بخت کے مثبت کردار کے باعث کیا ہے.
پشاور پریس کلب میں جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے صدر ڈاکٹر محمد عزیر نے دیگر عہدیداروں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ جامعہ پشاور میں جاری مالی و انتظامی بحران کی ذمہ داری کی بڑی وجہ ایک دہائی سے مسلسل حکومتوں کی غلط پالیسیاں اور عدم توجہ ہے.
مالی بحران کی ایک وجہ جامعہ پشاور سے صوبے کے تمام تعلیمی اداروں کے الحاق کا خاتمہ اور حکومت کا صوبائی ہائیر ایجوکیشن کمیشن قائم نہ کرنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک دہائی قبل تیس کروڑ کی پنشن تھی ایک سو بیس کروڑ بن گئی ہے جو حکومت دینے سے قاصر ہے جس کا بوجھ ہم خود اٹھا رہے ہیں اور اخراجات میں اضافے کا بوجھ طلبہ پر ڈالا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملازمین دو سال قبل جو تنخواہ لے رہے تھے آج بھی انہیں وہی تنخواہ دی جا رہی ہے جو سراسر نا انصافی ہے کیونکہ مہنگائی کی لہر نے ملازمین کو فاقہ کشی پر مجبور کر دیا ہے، عہدیداروں نے مطالبہ کیا کہ صوبائی ہائیر ایجوکیشن کمیشن قائم کرنے سمیت دیگر درپیش مسائل فوری حل کرنے کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں۔

مزید پڑھیں:  ترک بری افواج کے کمانڈر کو نشان امتیاز (ملٹری)عطا