میاں بیوی میں محبت اور اعتماد کی اہمیت

گھر کی ترقی کا انحصار میاں بیوی کے باہمی رشتے پر ہوتا ہے، میاں بیوی جب تک ایک دوسرے کے ساتھ محبت سے رہتے ہیں، تب تک پورے گھر کا ماحول صحیح و سالم رہتا ہے لیکن میاں بیوی کے درمیان کی عدم اتفاقی اور معمولی سی ان بن پورے گھر کی فضا کو مسموم و مکدر کر دیتی ہے جس سے نہ صرف ان دونوں کا مستقبل بلکہ بچوں کی تربیت پر بھی برا اثر پڑتا ہے، ساتھ ہی ساتھ پورے گھر کا نظام درہم برہم ہو جاتا ہے۔

آئیے اس حوالے سے ہم قرآن پاک کا مطالعہ کریں اور دیکھیں کہ اللہ رب العزت نے اس پاک رشتے کو برقرار رکھنے کے لیے ارشاد فرماتا ہے۔۔۔

اور اس کی نشانیوں میں سے ہے کہ اس نے تمہارے لئے تمہاری ہی جنس سے جوڑے بنائے تاکہ تم ان کی طرف آرام پاؤ اور تمہارے درمیان محبت اور رحمت رکھیں اس میں غور و فکر کرنے والوں کے لیے نشانیاں ہیں۔ ( سورة روم30,آيت 21)

اس آیت کریمہ کی تفسیر میں آتا ہے کہ اللہ تعالی کی قدرت کی نشانیوں میں سے ایک یہ ہے کہ اللہ تعالی نے تمہارے لئے تمہاری ہی جنس سے عورتیں بنائیں، جو شرعی نکاح کے بعد تمہاری بیویاں بنتی ہیں تاکہ تم ان سے سکون حاصل کرو اور اگر اللہ تعالی آدم کی اولاد سے صرف مرد پیدا فرماتا، عورتوں کو ان کے علاوہ کسی دوسری جنس جیسے جنات یا حیوان سے پیدا فرماتا تو مردوں کو عورتوں سے سکون حاصل نہ ہوتا بلکہ ان میں نفرت پیدا ہوجاتی، کیونکہ دو مختلف جنسوں کے افراد میں ایک دوسرے کی طرف میلان نہیں ہوتا اور وہ ایک دوسرے سے سکون حاصل نہیں کر سکتے اور انسانوں پر اللہ تعالی کی طرف سے یہ کمال رحمت ہے کہ مردوں کے لئے انکی جنس سے عورتیں بنانے کے ساتھ ساتھ شوہر اور بیوی کے درمیان محبت اور رحمت رکھی ۔ (تفسیر کبیر)

مذکورہ بالا تصریحات سے معلوم ہوا کہ اللہ رب العزت نے میاں اور بیوی کے درمیان الفت و محبت کو پیدا فرمایا ہے لیکن یہ ہماری کمی ہے کہ چند غلط فہمیوں کے باعث میاں بیوی میں تفریق کی دیوار کھڑی ہو جاتی ہے، لہذا ہمیں قرآن کی ان آیات طیبات کے ذریعے اپنے باہمی رشتے کو مخاصمت و منافرت سے دور رکھ کر باہم محبت و اتفاق سے رہنا چاہیے، اس کے علاوہ بھی بے شمار آیات طیبات قرآن پاک میں موجود ہیں، جن میں اللہ تبارک و تعالی نے میاں اور بیوی کو محبت سے رہنے کا حکم فرمایا ہے۔