پشاوریونیورسٹی میں شعبہ مطالعات سیرت النبیۖ بحال

ویب ڈیسک: گورنر خیبرپختونخوا حاجی غلام علی نے بدھ کے روز یونیورسٹی آف پشاور کا دورہ کیا اور یونیورسٹی میں 2016سے بند ہونے والے شعبہ مطالعات سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کا باقاعدہ افتتاح کرکے ڈیپارٹمنٹ کو ازسرنو بحال کر دیا۔ افتتاح کے موقع پر سابق صوبائی وزراء سید ظاہر علی شاہ، مولانا امان اللہ حقانی، شیخ الحدیث مولانا محمد ادریس، شیخ الحدیث مولانا مفتی غلام الرحمن، مفتی شہاب الدین پوپلزئی، ڈاکٹر مولانا احسان الرحمن، وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد ادریس، ڈین اسلامک سٹڈیز ڈاکٹر محمد سلیم ہوید، فیکلٹی اراکین،طلبہ و دیگر شریک تھے۔ گورنر نے اس موقع پر شعبہ مطالعات سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کو ازسر نو فعال کرنے پر وائس چانسلر اور یونیورسٹی فیکلٹی و انتظامیہ کو مبارکباد دی۔ بعد ازاں گورنرنے جامعہ پشاور کے کانوکیشن ہال منعقدہ عظیم الشان سیرت النبی ۖ کانفرنس میں بحیثیت مہمان خصوصی شرکت بھی کی۔
کانفرنس سے خطاب میں علماء کرام نے کہا کہ اللہ تعالٰی نے خاتم النبین حضرت محمد مصطفی ۖ کو تمام جہانوں کیلئے رحمت بنا کر بھیجا ہے۔ زندگی کے ہر میدان میں سرکار دو عالمۖکی سیرت طیبہ ہمارے لیے بہترین نمونہ ہے۔ حضورۖ کی حیات طیبہ کی پیروی ہی دنیا اور آخرت میں کامیابی کا ضامن ہے۔ گورنر نے اس شعبہ میں داخلہ لینے والے طلباء کو مفت داخلہ دینے کا اعلان کیا ۔ انہوں نے اسلامک سٹڈیز اور شعبہ عربی میں طلباء و طالبات کیلئے فیسوں میں 30فیصد کمی کا بھی اعلان کیا۔
گورنر نے شعبہ مطالعات سیرت النبیۖکے افتتاح کو اپنے لیے باعث اعزاز قرار دیتے ہوئے کہا کہ آج دلی خوشی ہورہی ہے کہ جامعہ پشاور میں شعبہ مطالعات سیرت النبیۖکا باقاعدہ افتتاح کر کے اس ڈیپارٹمنٹ کو ازسر نو فعال کر دیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ سیرت نبویۖ ہماری زندگیوں کیلئے بہترین نمونہ ہے،شیطانی آلہ کاروں نے اسلامی معاشرے میں بگاڑ پیدا کر دیا اورآج ہمارے معاشرے میں بے حیائی، ناانصافی، ظلم اور حق تلفی تیزی سے بڑھتی جا رہی ہے۔ معاشرے میں انسان دوستی، بھائی چارہ، صلہ رحمی، ہمدردی اور انسانی رواداری کے فروغ کیلئے سیرت النبی ۖ کے مطالعہ کی اشد ضرورت ہے ۔ ہمیں اپنے نظام تعلیم، نظام معشیت و معاشرت الغرض زندگی کے تمام پہلوئوں کو حضور اکرمۖٔکے بتائے ہوئے اصولوں سے ہم آہنگ کرناہوگا۔

مزید پڑھیں:  پونچھ میں بھارتی فضائیہ کے قافلہ پر حملہ :1اہلکار ہلاک،4زخمی