وفاق کی آمدن بڑھ گئی،خیبر پختونخوا کا حصہ نہ بڑھ سکا

ویب ڈیسک: وفاقی حکومت کی آمدن بڑھنے کے باوجود خیبر پختونخوا کو امسال قابل تقسیم محال میں گزشتہ مالی سال کے برابر ہی رقم موصول ہونے کا امکان ہے۔ وفاقی حکومت کی جانب سے فنڈز کی کٹوتی کے باعث صوبے کو اپنے جاری اخراجات بھی پورے کرنے میں مشکل پیش آرہی ہے محکمہ خزانہ خیبر پختونخوا کے مطابق مالی سال 2022-23میں وفاقی حکومت کی جانب سے قابل تقسیم محاصل کی مد میں 703ارب 64کروڑ روپے سے زائد کی رقم فراہم کی گئی تھی جبکہ امسال قابل تقسیم محاصل کی رقم 704ارب 68کروڑ روپے ملنے کا امکان ہے جو تقریبا گزشتہ مالی سال کے برابر ہی ہے خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے ملازمین کی تنخواہوں میں 35فیصد اور پنشن کی مد میں ساڑھے 17فیصد اضافہ کی وجہ سے بوجھ بڑھ گیا ہے جسے اٹھانے کے لئے صوبائی حکومت کے پاس فنڈز بھی پورے نہیں۔
محکمہ خزانہ کے مطابق گزشتہ برس 703ارب وصول ہوئے تھے اور گزشتہ برس مہنگائی کی شرح 19فیصد سے زائد رہی امسال 704ار ب موصول ہونے کا امکان ہے اور مہنگائی کی شرح 31فیصد ریکارڈ کی گئی ہے۔ مہنگائی کی شرح میں بڑا اضافہ ہوا ہے تاہم وفاق سے محاصل کی مد میں کوئی فرق نہیں آیا ہے۔ وفاقی حکومت کی جانب سے صوبہ کو قابل تقسیم محاصل اور دہشت گردی کے خلاف جنگ کی مد میں تقریبا 48ارب روپے اور قبائلی اضلاع کے اخراجات کی مد میں ساڑھے 5ارب روپے ماہانہ فراہم کئے جاتے ہیں۔ صوبے کے ماہانہ اخراجات 70ارب روپے سے زائد ہیں جن میں 58ارب روپے تنخواہوں اور پنشن سمیت جاری اخراجات کے بنتے ہیں۔

مزید پڑھیں:  ملک کے بیشتر علاقوں میں آج موسم گرم اور خشک رہے گا