عوام کو ریلیف کب اور کیسے ملے گا؟

وفاقی حکومت نے آئندہ 15روز کے لئے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کااعلان کردیااورساتھ ہی پٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کااطلاق بھی ہو گیا ہے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی سے عام آدمی مہنگائی میں کمی کی توقعات وابستہ کرتاہے مگر تسلسل کے ساتھ قیمتوں میں کمی کے باوجود عام آدمی تک اس کے ثمرات کی منتقلی نہیں ہوتی اس کے مقابلے میں اضافے کے اثرات فوری سامنے آتے ہیں ،اب ایک مرتبہ پھر قیمتوں میں کمی آگئی ہے تو ضرورت اس امر کی ہے کہ ایسے اقدامات پر توجہ دی جائے جس سے عوام کو ان کا فائدہ ملے ،دریںاثناء محکمہ خوراک کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ شہر میں بڑے مگر مچھوں پر بھی ہاتھ ڈالا جا رہا ہے قانون سے کوئی مبرا نہیں ہے قانون سب کیلئے برابر ہے۔ فوڈ پوائنٹس و مارٹس مالکان سرکاری نرخناموں پر عملدرآمد یقینی بنائیں جبکہ خلاف ورزی پر قانون کے مطابق سخت کارروائی عمل میں لائی جائیگی۔محکمہ خوراک کے حکام کی کبھی کبھار کی سعی کافی نہیں بلکہ ڈنگ ٹپائو کے مترادف عمل ہے بہرحال اس کے باوجود تسلسل کے ساتھ جاری رکھنے کی شرط پر اس پر اطمینان کااظہارکیا جاسکتاہے نیز ضلعی انتظامیہ کوبھی اب حرکت میں آنا چاہئے، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں گزشتہ روز خاطر خواہ کمی کے بعد بڑے سٹوروں پر اشیائے صرف کی قیمتوں میں کمی کی گئی لیکن پرچون فروش بدستور پرانی قیمتیں وصول کر رہی ہیں اب ایک مرتبہ پھرپٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے بعد اب اس کے اثرات کو مؤثرانداز میںعوام کو ریلیف دینے کو یقینی بنانے کاتقاضا ہے کہ ایک منظم مہم شروع کی جائے اور حکومت ہر قیمت پر اس کمی کے ثمرات سے عوام کو مستفید کرنے کویقینی بنانے کی اپنی ذمہ داری پوری کرے ۔

مزید پڑھیں:  مذاکرات ،سیاسی تقطیب سے نکلنے کا راستہ