پٹرول قیمتوںکاتعین۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔نیافارمولہ؟

پٹرول قیمتوںمیں ردوبدل کے حوالے سے حکومت کی جانب سے نئے فارمولے پرعمل کے حوالے سے غور کرنے پرحیرت کااظہارکیاجائے یاافسوس کا؟،یعنی جوخبریںگردش کررہی ہیںان کے مطابق حکومت یہ سوچ رہی ہے کہ اب پٹرول قیمتوںکے تعین کے حوالے سے ہفتہ واربنیادوںپرفیصلہ کیاجائے،ایک وقت تھاجب پٹرول کی قیمتوںکے حوالے سے ہرسال جون میںنئے مالی سال کے بجٹ کے دوران نئی قیمتوںکاتعین کیاجاتاتھا،یہ سلسلہ سال ہاسال تک چلتارہا،پھرعالمی طورپربحران پیداہونے اوراوپیک کے قیام کے بعد پٹرول کی قیمتوںمیں عالمی منڈی میں اتارچڑھاؤکے اثرات دنیابھرمیں پھیلتے چلے گئے ،اور ہرتین ماہ بعد نئی قیمتوںکااطلاق کیاجانے لگا،جبکہ گزشتہ کچھ عرصہ سے پہلے ماہانہ بنیادوںاور اب ہرپندرہ روزبعدقیمتوںمیں اتارچڑھاؤکافیصلہ کیاجانے لگا،اور اب ہرہفتے قیمتوں کے تعین کافیصلہ کرنے پرغور ہورہاہے،جس پرحیرت اور افسوس کے سواکیاکیاجاسکتاہے؟،ایسادنیاکے کسی اور ملک میں ہونے کی نشاندہی نہیں ہوسکی بلکہ صرف پاکستان میں ہی ایساکیاجارہاہے،کیابہترنہ ہوگاکہ پٹرول کی قیمتیںروزانہ کی بنیادپرکرتے ہوئے ”ٹنٹاہی مکادیاجائے”۔ایک ہفتے کے انتظار سے لوگوںکوعذاب میں ڈالنے کاتکلف ہی کیوں کیا جائے؟۔

مزید پڑھیں:  محنت کشوں کا استحصال