سال 2023: مہنگائی کی شرح

سال 2023: مہنگائی کی شرح بڑھ کر دسمبر میں 42.6 فیصد تک جا پہنچی

ویب ڈیسک: 2023 میں پاکستان میں مہنگائی کی شرح میں 13 فیصد اضافہ ہوا اور سال کے اختتام پر مہنگائی کی شرح 42.6 فیصد پرجاپہنچی۔
پاکستان میں گزشتہ سال مہنگائی کی 29.3 فیصد ریکارڈ کی جانے والی شرح رواں سال کے اختتام پر 42.6 فیصد پرجاپہنچی۔
مہنگائی کے اعتبار سے مختلف اشیاء کی قیمتوں میں درج ذیل رد وبدل آئیں۔
رواں سال 20 کلو آٹے کا تھیلا 1517 روپے سے بڑھ کر 2 ہزار 787 روپے کا ہوگیا.
ایک کلو چاول کے نرخ 127 سے بڑھ کر 226 روپے تک جاپہنچے۔
اسی طرح ڈبل روٹی 84 روپے سے بڑھ کر 115 اور بیف فی کلو 691 سے بڑھ کر 820 روپے کا ہو گیا۔
مٹن کی فی کلو قیمت 1431 روپے سے بڑھ کر 1703 روپے ہوگئی اور 282 روپے کلو بکنے والی مرغی 358 روپے کی ہوگئی ہے۔
رواں سال دودھ کی فی لیٹر قیمت 145 روپے سے بڑھ کر 185 ہوگئی۔
دہی 168 سے بڑھ کر 215 روپے فی کلو جبکہ ایک درجن انڈوں کی قیمت 253 سے بڑھ کر 340روپے ہوگئی۔
مہنگائی سے دالیں بھی نہ بچ سکیں,دال مسور فی کلو 262 سے بڑھ کر 320 روپے، دال مونگ 246 سے بڑھ کر 276 روپے.
اسی طرح ماش کی دال 366 روپے سے بڑھ کر 520 روپے ہوگئی ہے۔
90 روپے فی کلو ملنے والی چینی اب 150 روپے میں مل رہی ہے جبکہ 336 روپے فی کلو ملنے والا لہسن اب 552 روپے میں مل رہا ہے۔
سگریٹ کی قیمتوں میں دوگنا اضافہ ہوا اور کپڑے کی قیمتوں کو بھی پرلگ گئے۔
رواں سال کے اختتام پر گزشتہ سال کے مقابلے 70 گرام کے صابن کی قیمت 87 روپے سے تجاوز کرکے 105 روپے ہوگئی جبکہ کپڑے دھونے والے 250 گرام صابن کی قیمت 103 روپے سے بڑھ کر 130 روپے ہوگئی ہے۔

مزید پڑھیں:  چارسدہ، مختلف واقعات کے دوران 5 افراد جاں بحق، 3 زخمی