الیکشن 2024ءملک بھر میں لاکھوں الیکشن آفسز قائم، پیسے کی ریل پیل شروع

ویب ڈیسک: عام انتخابات میں حصہ لینے کیلئے ہزاروں سرمایہ کاروں کا پیسہ غرباءکی جیب میں آنے کا عمل شروع ہوگیا ہے۔ پیسے کی ریل پیل شروع، کھانے پینے سے لے کر نقد ادائیگی تک تمام امور کا خرچ سرمایہ دار اٹھا رہے ہیں جبکہ عوام کی ان جلسے جلوسوں میں بریانی، چاول، چائے اور دیگر کھانے پینے سے تواضع کی جا رہی ہے۔
عام انتخابات ملک بھر میں پیسوں کی ریل پیل اور خرچے کا ذریعے بنتے ہیں، ووٹ بکتے ہیں اور عوام کو راغب کرنے کیلئے خرچے کئے جاتے ہیں۔ انتخابی مہم کیلئے مختلف حلقوں میں الیکشن آفس کھول دئے گئے ہیں۔ ان آفسز میں روزانہ ہزاروں کا خرچہ ہوتا ہے۔
پیسے کی ریل پیل شروعہو جانے سے گرما گرمی بھی بڑھتی ہے۔ چائے قہوے اور کھانے چلتے ہیں انہی دفاتر میں کارنر میٹنگز، جلسے جلوس اور ریلیوں کی منصوبہ بندی اور خرچے پلان کئے جاتے ہیں۔
ملک بھر میں ایسے لاکھوں دفاتر کھول دئے گئے ہیں جن کا خرچہ امیدوار یا پھر انکا سرمایہ کار اٹھاتا ہے۔ کئی علاقوں میں ووٹوں اور حمایت کی خریدوفروخت بھی ہوتی ہے 5سال اقتدار میں کمائی کرنے والے یا اقتدار میں رہنے والوں کے حامیوں نے جتنے فائدے اٹھائے ہوتے ہیں وہ ان دنوں میں خرچ کرتے ہیں اور عوام کے ہر ووٹ کی بولی لگتی ہے کوئی سرکاری نوکری کا جھانسا دیتا ہے تو کوئی گلی اور نالی پکی کرنے کا وعدہ کرتا ہے اور کوئی بڑے میگا پراجیکٹس پر ووٹ مانگتا ہے۔
الیکشن سیزن میں سرمایہ کاروں کی جیب ہلکی ہوتی ہے اور عام لوگوں کو فائدے ملتے ہیں۔ انتخابی مہم شروع ہوتے ہی ملک بھر میں لاکھوں الیکشن آفسز کھول دیئے گئے ہیں اس کے ساتھ ہی پیسے کی ریل پیل شروع ہو گئی ہے۔

مزید پڑھیں:  دھمکی آمیز خطوط:سپریم کورٹ میں انکوائری کمیشن کیلئے نئی درخواست دائر