اچھی کوشش

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور نے پولیس کو مستحکم کرنے کی خاطر بکتر بند گاڑیوں،اسلحہ اور دیگر جدید آلات کی خریداری کیلئے تین ارب روپے کے فنڈز جاری کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو اس سلسلے میں ضروری اقدامات کی ہدایت کی ہے ۔ وزیراعلیٰ نے متعلقہ حکام کو شہداء کوٹہ کے تحت تمام پولیس شہداء کے بچوں کو پولیس فورس میں بھرتی کرنے کیلئے ون ٹائم خصوصی کوٹہ مقرر کرنے کی بھی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ اس سلسلے میں کابینہ کی منظوری کیلئے کیس تیار کیا جائے ۔ ون ٹائم کوٹہ مقرر کرنے سے شہداء کوٹہ کے تحت بھرتی کے منتظر تمام شہداء کے بچے بیک وقت بھرتی ہو سکیں گے ۔ واضح رہے کہ شہداء کوٹہ کم ہونے کی وجہ سے پولیس شہداء کے بچے کئی سالوں سے بھرتی کے منتظر ہیں۔خیبر پختونخوا میں پولیس فورس کے استحکام کیلئے ہر دو ضروری امور پروزیراعلیٰ کی توجہ اس امر کا غماز ہے کہ صوبے میں امن وامان اور استحکام امن حکومت کی عملی طو پر اولین ترجیح ہے ۔دہشت گردوں کا نت نئے انداز اور جدید ترین اسلحہ لے کر سامنے آنے سے پولیس کو جن مشکلات کا سامنا ہوسکتا ہے وہ سال بھر پیش آنے والے حالات سے واضح طور پر سامنے ہیں،پولیس کو روایتی اسلحہ سے ان عناصر کیخلاف مؤثر جواب دینے میں مشکلات کسی سے پوشیدہ نہیں ان کو مسکت جواب دینے کیلئے برابر کاجوڑ ہونا ضروری ہے اس کے باوجود پولیس کی قربانیاں کوئی پوشیدہ امر نہیں ،جان کی بازی لگانے والوں کے ورثاء اور اہل خاندان کی دستگیری و معاونت اور پولیس میں ان کی کمی پوری کرنے کیلئے بھرتی کے منتظر شہداء کے بچوں کیلئے ایک موقع کا کوٹہ مقررکرکے منتظرین کوکھپانے کا فیصلہ موزوں اقدام ہے جس سے پولیس کے لواحقین کو حوصلہ اور پولیس فورس کا اطمینان بڑھے گا، ان نئے بھرتی شدگان کی بہتر تربیت ہوتو وہ ایک جذبے کے ساتھ کام کرکے پولیس فورس کا اثاثہ ثابت ہوں گے۔

مزید پڑھیں:  موروثی سیاست ۔ اس حمام میں سب ننگے