آبیل مجھے مار

سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز طورخم میں نادرا چیک پوائنٹ پر ایف سی اور ایف آئی اے اہلکاروں کے درمیان اس وقت ہاتھا پائی ہوگئی جب فریقین کے درمیان سفری دستاویزات کی پڑتال کرنے کا مجاز ہونے کے معاملے پر گرما گرمی ہوئی جوتصادم وتشدد تک جا پہنچا۔طورخم سرحد پر قانون نافذ کرنے والے دو اداروں کے اراکین کے درمیان تنازعہ اور اختلافات کی نوعیت جوبھی ہولیکن سرحدی علاقے میں واقع نفاذ قانون کے ذمہ دار اداروں کے درمیان اس طرح کی صورتحال ملک کے لئے جگ ہنسائی کا باعث بنا ۔اب وہ دور نہیں کہ واقعہ ہوا اور نمٹا دیا گیا اب تو موقع پر بننے والی ویڈیو منٹوں میں دنیا بھر میں پھیل جاتی ہے اور بلاوجہ تنقید پر تلے افراد کو موقع مل جاتا ہے جو منفی ا نداز میں واقعے کو پیش کرکے دل کی بھڑاس نکال لیتے ہیں اس طرح کے واقعے کا ان عناصر کے ہاتھ آنا ان کو اپنے ہاتھوں سنہری موقع دینے کے مترادف ہے جو آبیل مجھے مار کے زمرے میں آتا ہے محولہ واقعہ کے پس پردہ جوبھی صورتحال تھی قانون نافذ کرنے والے منظم اداروں کے اہلکاروں کا کردار وعمل بلاجواز اور نظم وضبط کی خلاف ورزی ہے جس کی نہ صرف تحقیقات ہونی چاہئے اور ذمہ دار عناصر کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی ہونی چاہئے بلکہ آئندہ اس طرح کے کسی ممکنہ واقعے کے ازالے کے لئے باقاعدہ دستور العمل مرتب کیاجانا چاہئے جس کی جملہ اداروں کی جانب سے سختی سے پابندی ہونی چاہئے اختلاف اور تنازعہ ہونا کوئی انوکھی بات نہیں لیکن اس طرح کا طریقہ کار اختیار کرنا بالکل بھی زیبا نہیں سرکاری رولز کی خلاف ورزی کانوٹس لینے اور اعلیٰ حکام کو رپورٹ کرکے اس کا تدارک کرنے کا طریقہ اختیار کیا جانا چاہئے نہ کہ ذاتی عناد اور انتقام کا طرز عمل اپنا کر شکوک و شبہات اور پراپیگنڈے بازوں کے دہن کھولنے کا موقع دیا جائے ۔ توقع کی جانی چاہئے کہ محولہ افسوسناک واقعے کا سینئر حکام نے سختی سے نوٹس لیا ہو گا اور نظم و ضبط کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف محکمانہ کارروائی اور احتساب کا عمل ضرور اختیارکیا جائے گا۔محولہ صورتحال کے تناظرمیں سرحدی گیٹ پر تعینات اداروں کے حکام کے درمیان باہمی مشاورت کی ایک نشست کی ضرورت کابھی احساس ہوتا ہے تاکہ باہم مشاورت سے صورتحال کا جائزہ لیا جائے جس میں ایسے مواقع و شکایات کا جائزہ لے کر بہتر نظام و ضع کرکے ہر ادارہ اپنے اپنے دائرہ کار میں رہتے ہوئے اس کی پابندی کرے۔

مزید پڑھیں:  بھارت کے انتخابات میں مسلمانوں کی تنہائی