پولیس کی بروقت کارروائی اور تشدد

پشاور کے علاقے حیات آباد میں گھر میں ڈکیتی کی مبینہ واردات کے دوران مسلح ڈاکو رنگے ہاتھوں پکڑے گئے ڈاکو پر پولیس تشدد کے واقعے پر پولیس حکام نے واقعہ کی انکوائری شروع کرکے ایس ایچ او تاتارا کو چارج شیٹ کر دیا گیا ۔ اے ایس پی حیات آباد نایاب معزکے مطابق پولیس کے آتے ہی ڈاکوئوں نے ایس ایچ او پر فائرنگ کی جس میں وہ محفوظ رہے تاہم پولیس نے دونوں ڈاکوئوں کو قابو کرلیا تھاملزمان کے بارے میں بتایا گیا کہ وہ 302،ڈکیتی اور راہزنی سمیت 10سے زائد ایف آئی آرز میں مطلوب ہیں اوران پرحال ہی میں قتل ہونے والے سیکورٹی گارڈ کے قتل کا بھی الزام ہے ۔ویڈیو اور پولیس کی کہانی سے معاملہ بہرحال مشکوک نظرآتا ہے اور پولیس اہلکار بھی جذبات کی رو میں بہہ کر بدترین تشدد کرتے نظر آتے ہیں حالانکہ ڈاکوئوں کی جانب سے برموقع مزاحمت کے بھی آثار نہیں اور نہ ہی ان سے ویڈیو میں اسلحہ برآمد ہوتا دکھایاگیا بہرحال جو بھی صورتحال تھی وردی پوشوں کو اس قدر بہیمیت کامظاہرہ نہیں کرناچاہئے تھا البتہ اس ایک نکتے سے ہٹ کر بیان کردہ کہانی کے مطابق اگر پولیس باہمت خاتون کے اقدام اور مدد طلب کرنے پر بروقت مدد کو پہنچی تو یہ قابل تعریف اقدام ہے جس کی تحسین ہونی چاہئے اگر پولیس اس طرح سے بروقت مدد کو پہنچ جایا کرے اور اب کیا ہوت جب چڑیاں چگ گئیں کھیت کے روایتی کردار کے برعکس کردار کامظاہرہ کرنے لگے تو امن امان کی صورتحال میں بہتری اور شہریوں کے لئے اطمینان و اعتماد کا باعث ہوگا۔ حیات آباد اور خاص طور پر فیزچھ کا علاقہ جس طرح تجاوزات ، پیشہ ور بھکاریوں اور مٹر گشت کرنے والوں کے نرغے میں ہے اس کا بروقت تدارک نہ کیا گیا تو علاقے پرجرائم پیشہ گروہوں اور منشیات فروشوں کا قبضہ ہونے کا خدشہ ہے جس کا تقاضا ہے کہ پولیس فعالیت سے گشت کرے سٹی پٹرول کی گاڑی اور موٹر سائیکل سوار دستوں کے گشت میں اضافہ کیا جائے۔

مزید پڑھیں:  بھارت کے انتخابات میں مسلمانوں کی تنہائی