شہریوں کو بھوک سے مارنا جرم

جنگی مقاصد کیلئے شہریوں کو بھوک سے مارنا جرم ہے، وولکر ترک

ویب ڈیسک: اسرائیلی وزیر کی جانب سے فلسطینیوں کو بھوکا مارنے کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر ترک نے کہا کہ جنگی مقاصد کیلئے شہریوں کو بھوک سے مارنا جرم ہے۔
انہوں نے کہا اقوام متحدہ معصوم شہریوں کے خلاف نفرت انگیز بیانات کی مذمت کرتی ہے، ایسے بیانات پر سزادی جانی چاہیے۔
یاد رہے کہ اسرائیلی وزیر بیزالل سموٹریچ نے کہا تھا کہ یرغمالیوں کی واپسی تک غزہ کے شہریوں کوبھوکا رکھنا منصفانہ اور اخلاقی ہو سکتا ہے مگر دنیا میں کوئی بھی ہمیں 20 لاکھ لوگوں کو بھوکا مارنے کی اجازت نہیں دے گا۔
جنگ سے تباہ حال غزہ کے شہریوں پر بھوک مسلط کرنے سے متعلق متنازع بیان پر اقوام متحدہ سمیت مختلف ممالک کی جانب سے بھی مذمت کی گئی۔
اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر ترک اور فسلطینی وزارت خاجہ کی جانب سے جرائم کی عالمی عدالت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ نسل کشی کی پالیسی کی حمایت پر اسرائیلی وزیرخزانہ کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے جائیں۔
اس حوالے سے آسٹریلوی وزیرخارجہ پینی وونگ نے کہا کہ شہریوں کو جان بوجھ کر بھوکا رکھنا جنگی جرم ہے، فرانسسیسی وزارت خارجہ نے بھِی اسرائیلی وزیرخزانہ کا بیان قابل مذمت قرار دیدیا۔
یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزف بوریل نے کہا کہ اسرائیلی وزیرکا بیان بین الاقوامی قانون اور انسانیت کے بنیادی اصولوں کی توہین ہے۔
مصری وزارت خارجہ کی جانب سے اسرائیلی وزیر کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ایسے بیانات فلسطینیوں کو اشتعال دلانے کے مترادف ہیں۔
اسرائیل میں جرمن سفیر اسٹیفن سیبرٹ نے بھی بیزالل سموٹریچ کی جانب سے دیے گئے بیان کی مذمت کی۔
یاد رہے کہ اسرائیلی وزیر کی جانب سے فلسطینیوں کو بھوکا مارنے کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر ترک نے کہا کہ جنگی مقاصد کیلئے شہریوں کو بھوک سے مارنا جرم ہے۔

مزید پڑھیں:  4اکتوبر کو ڈی چوک میں احتجاج، عمران خان کی علی امین کو ہدایات جاری