ڈاکٹر بنائے قانون میں پھنس گئے

اپنے تحفظ کیلئے بنائے قانون میں ڈاکٹرخودہی پھنس گئے

ویب ڈیسک :سرکاری ہسپتالوں میں پانچ سال کی کوششوں کے اپنے تحفظ کیلئے پاس کرائے جانے والے قانون کی زد میں ڈاکٹرز خود ہی پھنس گئے ہیں۔ سرکاری ہسپتالوں میں مریضوں اور ڈاکٹرز کے درمیان تصادم اور سرکاری املاک میں توڑ پھوڑ کی شکایات پر2015 سے ڈاکٹرز اپنے تحفظ کیلئے قانون سازی کا مطالبہ کر رہے تھے ۔ اس مقصد کیلئے انہوں نے طویل جدوجہد بھی کی ہے.
جس کے بعد محکمہ صحت نے خیبر پختونخوا ہیلتھ کیئر سروسز پروائیڈر اینڈ فیسلٹیز پری ونشن آف وائلنس اینڈ ڈییمج ٹو پراپرٹی ایکٹ2022 پاس کرایا ا س قانون کا مقصد سرکاری ہسپتالوں میں توڑ پھوڑ کرنے والے افراد اور ڈاکٹروں اور طبی عملے کے ساتھ لڑائی جھگڑ ے اور تشدد میں ملوث افراد کو جرمانہ اور سزائیں دینے کا ہے۔ گذشتہ روز محکمہ صحت نے6اکتوبر کو سرکاری ہسپتالوں میں ہڑتال میں ملوث ڈاکٹروں کے خلاف اسی قانون کے تحت کارروائی کا فیصلہ کیا ہے ۔ قانون کی شق سات کے تحت کارروائی کی جائے گی.
جس میں ہڑتالی ڈاکٹروں کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا جبکہ انضباطی رولز2011کے تحت بھی مزید کارروائی کا عندیہ دیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں:  آئِی سی سی چمپئنز ٹرافی، بھارت کے میچز پاکستان میں شیڈول