پولینڈ پرجرمانہ

پولینڈ کو یومیہ ایک ملین یورو جرمانے کی سزا

ویب ڈیسک: یورپی عدالت انصاف نے پولینڈ کو اپنے ہاں قانون کی بالا دستی کی نفی کرنے پر روزانہ ایک ملین یورو جرمانے کی سزا سنا دی ہے۔ یہ حکم ایسے مقدمے میں سنایا گیا، جس کی وجہ پولش سپریم کورٹ میں قائم ججوں کے لیے تادیبی چیمبر بنا۔

جرمن نشریاتی ادارے کے مطابق  یورپی یونین کی اعلیٰ ترین عدالت نے گزشتہ روز  ایک بیان میں کہا ہے کہ پولینڈ کی حکومت نے ملکی سپریم کورٹ کے ججوں کے خلاف تادیبی کارروائی کے لیے اسی عدالت عظمی میں جو خصوصی چیمبر قائم کر رکھا ہے، وہ یونین کے رکن اس ملک میں قانون کی بالا دستی کے ضوابط کے صریحا منافی ہے۔

یورپی یونین کی عدالت انصاف (سی جے ای یو)نے پولینڈ  حکومت سے کہا تھا کہ وہ پولش سپریم کورٹ میں ججوں کے لیے بنائے گئے تادیبی چیمبر کو معطل کرے لیکن پولینڈ نے ایسا نہیں کیا اسی لیے اب اس معاملے میں اپنا فیصلہ سناتے ہوئے یورپی عدالت نے پولینڈ کو روزانہ ایک ملین یورو (1.16 ملین ڈالر)جرمانہ کر دیا ہے۔

مزید پڑھیں:  خیبرپختونخوا میں پولٹری فارمنگ کا کاروبار زوال پذیر، لاکھوں افراد کنارہ کش

یہ بھی پڑھیں: امریکہ میں خواجہ سراؤں کے لیے نئی صنفی پہچان کے ساتھ پہلا پاسپورٹ جاری

دوسری جانب پولینڈ کے نائب وزیر انصاف سباستیان کالیٹا نے اس عدالتی فیصلے پر غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پولینڈ کے بارے میں سزائوں اور بلیک میلنگ درست راستہ نہیں ہے

مزید پڑھیں:  سی آر بی سی لفٹ کینال پراجیکٹ کا ٹینڈر جولائی تک جاری کرنے کا فیصلہ

واضح رہے کہ یورپی یونین کا ایک بنیادی اصول یہ ہے کہ کئی کلیدی معاملات میں اس بلاک کے رکن ممالک یورپی قوانین اور فیصلوں پر عمل درآمد کے پابند ہوتے ہیں جبکہ یورپی یونین کی ایک بنیاد قانون کی بالا دستی کو تسلیم کرنا بھی ہے۔ مطلب یہ کہ اس بلاک میں عدلیہ کو ہر حوالے سے قطعی آزاد اور خود مختار ہونا چاہیے لیکن پولینڈ حکومت نے گزشتہ کچھ عرصے سے ملکی عدلیہ میں جو متنازعہ اصلاحات متعارف کرائی ہیں یورپی یونین کے مطابق ان  اصلاحات سے پولستانی عدلیہ کی خود مختاری متاثر ہوئی ہے۔