پشاور میں پینے کے پانی کا مسئلہ

پشاور میں پینے کے صاف پانی کا مسئلہ روزبروز سنگین ہونے لگا

ویب ڈیسک(پشاور) پشاور میں شہریوں کو پینے کا صاف پانی میسر نہیں ہے جبکہ اسکی سب سے بڑی وجہ ہسپتالوں ، صنعتوں اور میونسپل کچر ے کا درست طریقے سے تلف نہ ہونا قرار دے دیا گیا ہے ۔

انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ سائنسز حیات آباد پشاور میں "انکلوسیو اربن واٹر اینڈ سینی ٹیشن سروسز ان ڈسٹرکٹ پشاور” کے موضوع پر ایک روزہ مشاورتی ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔ ورکشاپ میں وفاقی اور صوبائی حکومت کے افسران، ماہرین تعلیم، اقوام متحدہ کی ایجنسیوں اور پانی اور صفائی ستھرائی کی خدمات پر کام کرنے والے اداروں کے افراد نے شرکت کی۔ ورکشاپ میں ڈائریکٹر انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ سائنسز ڈاکٹر محمد محسن خان نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی ڈاکٹر حمید جمالی نے منصوبے کے مقاصد، سرگرمیوں اور متوقع نتائج کا ایک مختصر جائزہ پیش کیا۔ ڈاکٹر حذیفہ رشید، عمر جاوید غنی اور ناصر غفور بھی شریک ہوئے ۔

مزید پڑھیں:  خیبر پختونخوا کابینہ کی مراعات میں اضافے کی سمری تیار

ورکشاپ میں بتایا گیا کہ صاف پانی کی عدم فراہمی کی سب سے بڑی وجہ ہسپتالوں، صنعتوں اور میونسپل کچر ے کو تلف نہ کرنا ہے اسی طرح ادارہ جاتی اور تکنیکی صلاحیت نہ ہونے کی وجہ سے بھی صاف پانی شہریوں تک نہیں پہنچایا جاتا اسی طرح پانی کی مسلسل طلب میں اضافہ اور اسکی رسد میں کمی بھی صاف پانی پہنچانے میں بڑی رکاوٹ ہے آب رسانی کے منصوبے بھی اب پرانے ہو گئے ہیں اور بوسیدہ پائپ کی وجہ سے شہریوں کو صاف پانی میسر نہیں ہے جبکہ شہریوں میں پانی سے متعلق آگاہی کا فقدان بھی اس کی بڑی وجہ ہے ۔

مزید پڑھیں:  لیڈی پولیس اہلکار سپر ہیومن ہیں، ان کی تعداد بڑھانا چاہتے ہیں، مریم نواز