فلپائن میں ڈیزاسٹر ایجنسی نے کہا ہے کہ خطرناک طوفان رائے سے ہونے والی تباہی میں ہلاکتوں کی تعداد 400 سے تجاوز کر گئی۔ طوفان کو دو ہفتے گزر جانے کے باوجود زیادہ متاثر ہونے والے صوبوں کے حکام نے متاثرین کے لیے غذا، پانی اور پناہ گاہیں بنانے کے لیے مزید ساز و سامان کی اپیل کی ہے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق قومی ڈیزاسٹر ایجنسی کے سربراہ ریکرڈو جلاد نے نیوز کانفرنس میں بتایا کہ اب تک 405 ہلاکتوں کی تصدیق ہوئی ہیں جن میں پیشتر افراد درخت گرنے اور لینڈ سلائیڈنگ کی زد میں آکر ہلاک ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ 82 شہری لاپتہ اور ایک ہزار 147 زخمی ہیں۔ریکرڈو جلاد نے کہا کہ مجموعی طور پر طوفان میں 5 لاکھ 30 ہزار کے قریب گھر متاثر ہوئے جن میں ایک تہائی مکمل طور پر تباہ ہوئے جبکہ بنیادی ڈھانچے اور کھیتوں کی تباہی سے 45 کروڑ 90 لاکھ ڈالرز کے نقصان کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ حکومتی اعداد و شمار کے مطابق طوفان رائے سے 5 لاکھ انخلا مراکز میں رہنے والوں سمیت 45 لاکھ افراد متاثر ہوئے۔ طوفان نے صوبہ بوہول، سیبو اور سوریگا شمالی میں سب سے زیادہ تباہی مچائی ہے۔ فلپائن کے مرکزی صوبوں میں ڈیزاسٹر اور حکام پانی اور بجلی کے نہ ہونے کے باوجود امدادی سرگرمیوں میں مصروف عمل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:بنگلا دیش ،کشتی میں آگ لگنے سے 37 افراد ہلاک، متعدد زخمی
بوہول میں ڈیزاسٹر ایجنسی کے سربراہ انتھونی ڈیمالریو نے رائٹرز کو بتایا کہ طوفان سے بڑی تعداد میں تباہی ہوئی ہے، طوفان ایک بارودی مواد کی مانند تھا جو بوہول پر گرا۔انہوں نے مزید کہا کہ صوبے میں غوطہ لگانے کے لیے مشہور جگہ پر 109 افراد ہلاک ہوئے جہاں پناہ گاہوں، غذا اور پانی کی اشد ضرورت ہے۔ سوریگا شمالی کے گورنر فرانسسکو ماتوگاس نے اے این سی نیوز چینل کو بتایا کہ ہمارے لیے سب سے اہم مسئلہ اس وقت ان لوگوں کے لیے محفوظ پناہ گاہیں ہیں جن کے طوفان میں گھر مکمل تباہ ہوگئے، صوبے میں شدید بارشوں کا بھی امکان ہے۔ فلپائن میں طوفان رائے کی تباہ کاریاں فلپائن میں 2013 میں آنے والے ہیان کی یاد دلاتا ہے جس میں 6 ہزار 300 افراد ہلاک ہوئے تھے۔