رکشے بنانے والی فیکٹریاں بند

بغیر این او سی رکشے بنانے والی فیکٹریاں بند کرنے کا فیصلہ

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کی ہدایات پر پشاور کے بے ہنگم ٹریفک کو کنٹرول کرنے کیلئے کمشنر پشاور ڈویژن ریاض خان محسود کی زیر صدارت اہم اجلاس منعقد ہوا ۔ جس میں سیکرٹری ٹرانسپورٹ منظور خان ، سیکرٹری آر ٹی اے طارق حسن، اسسٹنٹ کمشنر پشاور ڈاکٹر احتشام الحق، ایس پی ٹریفک ہیڈ کوارٹر آصف بہادر، رکشہ یونین کے صدر امان اللہ، رکشہ ڈرائیور یونین باز محمد اور دیگر متعلقہ اداروں کے انتظامی افسران نے شرکت کی ۔

مزید پڑھیں:  لیڈی پولیس اہلکار سپر ہیومن ہیں، ان کی تعداد بڑھانا چاہتے ہیں، مریم نواز

اجلاس میں پشاور کے بے ہنگم ٹریفک کو کنٹرول کرنے کیلئے رکشہ یونین کی جانب سے بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرائی گئی۔ انہوں نے کمشنر پشاور کو یقین دلایا کہ کسی کی ناجائز سفارش یا سرپرستی نہیں کی جائے گی اجلاس میں شہر میں بے ہنگم ٹریفک کو کنٹرول کرنے کیلئے اہم فیصلے کئے گئے جس کے مطابق فقیر آباد، رنگ روڈ اور سٹی سرکلر روڈ پر رکشے بنانے والے تمام رکشہ فیکٹریوں کے این او سیز کینسل کرکے رکشے بنانے والی تمام فیکٹریاں فی الفور بند کرنے کا حکم دیا گیا ۔اس سلسلے میں 48 گھنٹوں میں رپورٹ طلب کرلی گئی ۔اجلاس میں 21 سال سے کم عمر کے بچوں کے رکشہ چلانے پر مکمل پابندی عائد کی گئی۔

مزید پڑھیں:  قومی ویمن کرکٹر و سابق کپتان بسمہ معروف کا ریٹائرمنٹ کا اعلان