wssc

بنوں ،wsscمیں بڑے پیمانے پر بے ضابظگیوں کاانکشافات

ویب ڈیسک:واٹر اینڈ سینی ٹیشن کمپنی بنوں (wssc) میں بڑے پیمانے پر بے ضابظگیوں کے انکشافات کا رپورٹ سامنے آ گئی ہے ۔صوبائی انسپیکشن ٹیم کی رپورٹ کے مطابق نا صرف چیف ایگزیکٹیو کی تعیناتی کو غیر قانونی قرار دے دی گئی ہے ۔بلکہ آفس کے لیے خریدا کیا فرنیچر ،فوٹو سٹیٹ مشین ،لیپ ٹاپ اور دیگر آلات کے خریداری میں بھی کیپرا قوانین کو مکمل نظر انداز کر دیے گئے ہیں ۔رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے ۔کہ چیف ایگزیکٹیو آفیسر نے اسسٹنٹ منیجر آڈٹ کو غیر آئینی طریقے سے ملازمت سے برطرف کر دیا ہے ۔

مزید پڑھیں:  اسرائیلی فوج کے شمالی غزہ میں دوبارہ حملے، 79 فلسطینی شہید

اور اس حوالے سے کوئی انکوائری کی گئی ہیں اور نہ کوئی چارج شیٹ پیش کی گئی ہے ۔26 صفحات پر مشتمل رپورٹ میں یہ بھی انکشاف کیا گیا ہے ۔کے سی ای او توقیر حسین نے فنانس مینوئل کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کمپنی کے(2) دو بینک اکانٹس وہ ایک ہی دستخط کنندہ کے طور پر چلا رہے ہیں ۔اور خلاف قانون چیف ایگزیکٹیو کی تین سالہ مدت پوری ہونے کے بعد بھی حکومتی این او سی کے بغیر سیٹ پر براجمان رہا۔دوران ملازمت چیف ایگزیکٹیو نے بورڈ آف گورنرز کے اختیارات کو استعمال کرتے ہوئے گر یجویٹی کی شکل میں ذاتی فوائد حاصل کیے ۔

مزید پڑھیں:  لکی سیمنٹ فیکٹری پر نامعلوم دہشتگردوں کا حملہ، سیکورٹی گارڈ جاں بحق

جس کی مذکورہ نوٹیفیکیشن آرڈر بیک ڈیٹ میں جاری کیا گیا تھا ۔جس پر صوبائی اسپیکشن ٹیم نے شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے صوبائی انسپکشن ٹیم کی تیار کی گئی رپورٹ کے مطابق سابق بورڈ ممبران کو دیئے گئے موبائل فون واپس نہیں لے گئے ۔جبکہ ایک ممبر نے موبائل فون واپس کر لیا ہے ۔انکوائری رپورٹ میں استدعا کی گئی ہے ۔کے ای سی او توقیر حسین شاہ کے خلاف متعلقہ قانون اور قواعد کے تحت ضروری کاروائی کیا جائے ۔