مستقبل کے سرکاری ملازمین کوپنشن نہیں ملے گی

مستقبل کے سرکاری ملازمین کوپنشن نہیں ملے گی،بل منظور

خیبر پختونخوا حکومت نے آئندہ تمام محکمہ جات میں بھرتی ہونے والے سرکاری ملازمین کیلئے پنشن اور گریجویٹی کی سہولت ختم کرتے ہوئے اس سلسلے میں کنٹری بیوٹری فنڈ قائم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے اس فنڈ میں ملازمین سے ماہانہ طور پر مقررہ تناسب کے ساتھ کٹوتی کی جائے گی جس میں صوبائی حکومت کی طرف سے بھی پیسے جمع کئے جائیں گے۔ اس سلسلے میں چند روز قبل صوبائی اسمبلی میں سول سرونٹس ایکٹ کا ترمیمی مسودہ پیش کیا گیا تھا جس کو منظور کر لیا گیا ہے.

اس ترمیم کے تحت مذکورہ قانون کے نفاذ سے قبل بھرتی ہونے والے تمام ملازمین منظور شدہ قواعد کی بنیاد پر پنشن اور گریجویٹی کیلئے اہل ہوں گے یعنی موجودہ وقت میں مستقل طور پر محکمہ جات میں کام کرنے والے صوبائی کیڈرکے تمام ملازمین کی پنشن اورگریجویٹی کو تحفظ حاصل ہوگا قانون کے مطابق آئندہ بھرتی ہونے والے تمام ملازمین سرکاری تصور ہوں گے لیکن انہیں پنشن اور گریجویٹی کی سہولت حاصل نہیں ہوگی تاہم حکومت کی طرف سے قائم کردہ کنٹری بیوٹری فنڈ سے انہیں گریجویٹی دی جائے گی قبل از وقت ریٹائرمنٹ کی صورت میں بھی گریجویٹی کا استحقاق ہوگا جبکہ وفات کی صورت میں کنٹری بیوٹری فنڈ میں جمع کئے گئے پیسے بچوں کو منتقل ہوسکیں گے.

مزید پڑھیں:  فیض آباددھرنافیصلےپرعمل کرلیاجاتاتو 9مئی کا واقعہ نہ ہوتا، چیف جسٹس
مزید پڑھیں:  سٹاک مارکیٹ میں تیزی کا رجحان برقرار، 73 ہزار کی حد عبور

اگر یہ پیسے ملازم نے اپنی زندگی میں نہ نکالے ہوں نظم وضبط کی خلاف ورزی پر ملازمت سے برطرف کئے گئے ملازمین پنشن کے حقدار نہیں ہوں گے۔ حکومت اپنی صوابدید پر ملازم کیلئے تلافی الائونس منظور کرسکتی ہے جبکہ کنٹری بیوٹری فنڈ سے بھی کچھ حصہ دیا جاسکے گا جبکہ ملازمین کا سی پی فنڈ بھی جی پی فنڈ میں منتقل ہوسکے گا۔واضح رہے کہ یہ قانون چند مہینے قبل تجویز کیا گیا تھا جس پراعتراضات کی وجہ سے اس کو صوبائی اسمبلی میں پیش نہیں کیا گیا تھا لیکن حالات سازگار ہونے کی وجہ سے یہ قانون منظور کر لیا گیا ہے۔