ترجمان پاک فوج

کوئی سازش نہیں ہوئی،ترجمان پاک فوج نے پھر واضح کردیا

اسلام آباد: (مشرق نیوز) ڈی جی آئی ایس پی آر میجرجنرل بابرافتخار نے اپنے بیان میں کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں بریف کیا گیا کہ کوئی سازش نہیں ہوئی، شرکاء کو بتایا گیا کسی سازش کے ثبوت نہیں ہیں۔ رائے دینے کا حق سب کو ہے لیکن کسی کو حقائق مسخ کرکے کسی شخص یا ادارے کو نشانہ بنانے کا کسی کو حق نہیں۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ایجنسی کا کام ملک کیخلاف ہونےوالی سازشوں کا ادراک کرنا ہے۔ مسلح افواج اور لیڈرشپ کو پروپیگنڈے کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ سازش اور مداخلت جیسے الفاظ ڈپلومیٹ استعمال کرتے ہیں، مراسلے کے بعد جو بھی معاملہ ہوا وہ سفارتی سطح پر ہوا۔

مزید پڑھیں:  امریکی سینیٹ اجلاس، اسرائیل کیلئے 26 ارب ڈالر کا بل منظور

پرویز مشرف کی خبروں سے متعلق ردعمل دیتے ہوئے ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ پرویزمشرف کی طبیعت بہت خراب ہے اللہ انھیں صحت دے۔ پرویز مشرف کی واپسی کا فیصلہ اُن کی فیملی نے کرنا ہے، افواج پاکستان کا موقف ہے کہ مشرف صاحب کو واپس آجانا چاہئے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے آرمی چیف کے دورہ چین کے حوالے سے کہا کہ جنرل باجوہ کا دورہ چین بہت اہم تھا۔ دورے سے دفاعی تعلقات اور ملٹری ڈپلومیسی کو فروغ ملا۔ پاکستان کے چین کیساتھ تعلقات بہت اہم ہیں، سی پیک پاک چین دوستی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ سی پیک کی سیکیورٹی پر24 گھنٹے کام ہورہا ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے بجٹ کے حوالے سے بیان دیتے ہوئے کہا کہ جب بھی بجٹ پیش ہوتا ہے تو دفاعی بجٹ پر بحث شروع ہوجاتی ہے۔ دفاعی بجٹ پر بات کرنے سے قبل دفاع سےمتعلق درپیش چیلنجز اور خطرات کو بھی دیکھنا چاہئے، بھارت کا بڑھتا ہوا دفاعی بجٹ سامنے رکھ لیں۔ پاک فوج نے2020 سے دفاعی بجٹ میں کوئی اضافہ نہیں کیا۔

مزید پڑھیں:  سوات، بارات میں دو گاڑیوں کو حادثہ، 10 سے زائد افراد زخمی