سرکاری نرخنامے

شہریوں کو سرکاری نرخنامے پر اشیائے ضروریہ فراہم کرنے کی ہدایت

ویب ڈیسک :چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا ڈاکٹر شہزاد خان بنگش کی زیرصدارت ضلعی کارکردگی جائزہ اجلاس پیر کے سول سیکرٹریٹ پشاور میں منعقد ہوا۔ جس میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو، انتظامی سیکرٹریز، ڈویژنل کمشنرز، ڈپٹی کمشنرز اور ڈائریکٹر پی ایم آر یو سمیت دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔ ڈائریکٹر پی ایم آر یو نے اجلاس کو بتایا کہ صوبے میں 17 اضلاع کو سیلاب زدہ قرار دیا گیا تھا۔ جن میں ڈیرہ اسماعیل خان، ٹانک اور سوات سب سے زیادہ متاثر ہوئے تھے۔
حالیہ سیلاب میں 4لاکھ سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا جبکہ 70 ہزار افراد کو ریسکیو، ایک لاکھ 53 ہزار نان فوڈ آئٹمز، 8 لاکھ 66 ہزار سے زائد افراد کو تیار خوراک جبکہ 2 لاکھ 86 ہزار افراد کو خشک راشن مہیا کیا گیا۔ سیلاب زدگان کیلئے 196 کیمپ سائٹس قائم کئے گئے تھے جس میں دو لاکھ سے زائد افراد کی گنجائش تھی۔ ڈائریکٹر پی ایم آر یو نے بتایا کہ تمام ضلعی انتظامیہ کی سیلاب سے قبل شہریوں کی محفوظ مقامات پر منتقلی، آبی گزر گاہوں کی صفائی، پیشگی اطلاع کے نظام اور مجموعی طور پر سیلاب سے نمٹنے جیسے بروقت اوربہترین اقدامات کی بدولت 2010 کے سیلاب کے مقابلے میں کم نقصانات ہوئے ہیں۔ صوبائی حکومت کی سیلاب سے متاثرہ گھروں کے معاوضے کے لئے 46 ہزار 4سو 78 کی سروے کیا گیا ہے۔ جن میں 14 ہزار 180 مکمل تباہ جبکہ 32 ہزار 298 جزوی نقصان شدہ ہیں۔
اس ضمن میں تقریبا 9 ہزار سے زائد متاثرین میں 2 ارب روپے تقسیم کر دیئے گئے ہیں۔ ڈائریکٹر پی ایم آر یو نے تجاوزات کے خلاف کاروائی کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ نومبر 2021 سے اکتوبر 2022 تک 13 ہزار 106 کنال سرکاری اراضی واگزار کرائی گئی۔ واگزار کرائی گئی زمین میں 34 فیصد زرعی اراضی، 22 فیصد کمرشل، 9 فیصد فارسٹ اور 24 فیصد متفرق اراضی شامل ہے۔ اسی طرح پچھلے چار ماہ کے دوران 1 ہزار 914 کنال زمین واگزار کرائی گئی جس کی مالیت تقریبا ایک ارب روپے ہے۔ ڈائریکٹر پی ایم آر یو نے بتایا کہ گزشتہ چار ماہ کے دوران 456 کھلی کچہریوں میں سے 9 خواتین، ایک اقلیتی برادری، 5 کسانوں اور 4 خصوصی افراد کے لئے منعقد کی گئیں۔ کھلی کچہریوں میں موصول 2 ہزار 142 شکایات میں سے 1ہزار 855 کا ازالہ کر دیا گیا ہے جو 87 فیصد ہے۔انتظامی اور ریگولیٹری انسپکشنز کے بارے میں ڈائریکٹر پی ایم آر یو نے بتایا کہ گزشتہ چار ماہ میں 7161 سکولوں، 8 ہزار 349 صحت کے مراکز، 5 ہزار 609 سالانہ ترقیاتی منصوبے اور 7 ہزار 279 پٹوار خانوں کے معائنے کئے گئے۔
اسی طرح ریگولیٹری انسپکشنز میں 3 لاکھ 35 ہزار سے مراکز کا معائنہ بھی کیا گیا اور مجموعی طور پر 6 کروڑ پچاس لاکھ روپے جرمانے عائد کئے۔اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ پاکستان سیٹیزن پورٹل پر 60ہزار 953 شکایات میں سے 59 ہزار 441 کو حل کیا گیا جو 97 فیصد بنتا ہے۔ڈائریکٹر پی ایم آر یو نے مزید بتایا کہ تمام اضلاع گوڈ گورننس فریم ورک کے اعشاریوں کے تحت ضلعی سطح پر کارکردگی جائزہ اجلاس، صحت اور سکولوں کی سٹیرنگ کمیٹیوں کے اجلاس منعقد کرنے سمیت جیلوں کے دورے بھی کئے ہیں۔چیف سیکرٹری ڈاکٹر شہزاد خان بنگش نے گزشتہ چار ماہ کے دوران ضلعی انتظامیہ کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ سیلاب میں متعلقہ ضلعی انتظامیہ نے بہت اچھی کارکردگی دکھائی ہے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ ڈپٹی کمشنرز تجاوزات کے خلاف کارروائی جاری رکھیں اور واگزار کرائی گئی زمین کے بہتر استعمال کو یقینی بنائیں۔ اسی طرح شہریوں کو سرکاری نرخنامے کے مطابق اشیائے ضروریہ فراہم کرنے کے لئے نرخوں کے تعین پر خصوصی توجہ دیں۔

مزید پڑھیں:  الیکشن کمیشن، آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم