عمران خان کی غلطیاں

کمزورحکومت بنانے سے جنرل باجوہ کی توسیع تک عمران کی غلطیاں

ویب ڈیسک : چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے سابق آرمی چیف جنرل ( ر) قمر جاوید باجوہ پرڈبل گیم کاالزام عائد کرتے ہوئے ان کی مدت ملازمت میں توسیع کو اپنی غلطی قراردیاہے۔ عمران خان اس سے قبل اپنے بیشتر اقدامات کا کامیابی سے دفاع کرنے کے بعد انہیں اپنی غلطیاں گردان چکے ہیں ۔ 2018کے عام انتخابات کے بعد معلق پارلیمان میں آزاد ارکان ملا کر اتحاد یوں کے ساتھ حکومت بنانے کے بعد عمران خان اس فیصلے کا دفاع کرتے نظر آئے تاہم بعد میں کمزور حکومت لینے کو اپنی غلطی کہا ۔
عمران خان اپنی حکومت میں خود کو سب سے طاقت ور قرار دیتے ہوئے اپنے ہر فیصلے کا دفاع کرتے رہے تاہم کرسی سے اتر نے کے بعد عمران خان نے خود کو کمزور وزیر اعظم گردانا اور فیصلوں کو اپنی غلطی قرار دیا۔ عمران خان نے چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی کو پہلے بہتر ین اور بعد ازاں بدترین کہہ دیا ۔عمران خان نے سابق آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باوجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع میں آنے والی ہر رکاوٹ دور کی حتیٰ کہ کرسی سے اترنے کے بعد عام انتخابات جنرل باجوہ ہی کی موجودگی میں کروانے کا بھی مطالبہ کیا تاہم جنرل باجوہ کے ریٹائر ہونے کے محض 4روز بعد انہوں نے جنرل باوجوہ پر ڈبل گیم جیسے الزامات عائد کرتے ہوئے ان کی توسیع کو بھی اپنی سب سے بڑی غلطی قرار دیا ۔
اسی طرح عمران خان نے عام انتخابات کیلئے حکومت کو مذاکرات کی دعوت دی تاہم اب اسے بھی غلطی کہہ کر دسمبر ہی میں پنجاب اور خیبر پختونخوا اسمبلیاں تحلیل کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ چیئرمین تحریک انصاف جب بھی کسی فیصلے کا دفاع کرتے ہیں بعد ازاں اسی کو غلطی کہہ کر آگے بڑھنے کی روش اختیار کئے ہوئے ہیں۔

مزید پڑھیں:  2050تک خیبر پختونخوا کی آبادی 78ملین تک بڑھ جانے کا امکان