خیبرپختونخوا کے سرکاری ہیلی کاپٹراستعمال کا معاملہ عدالت چلا گیا

ویب ڈیسک: خیبرپختونخوا کے سرکاری ہیلی کاپٹر استعمال سے متعلق قانون میں ترمیم کا بل مسلم لیگ ن نے پشاور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا۔

مسلم لیگ ن کے پارلیمانی لیڈر سردار یوسف نے خیبرپختونخوا کے سرکاری ہیلی کاپٹر استعمال سے متعلق ترمیم بل کے خلاف پشاور ہائیکورٹ میں پٹیشن دائر کردی، درخواست میں صوبائی حکومت اور چیف سیکرٹری کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ذاتی مفاد کے لئے کئی گئی ترامیم غیر قانونی ہے صوبائی حکومت نے یہ قانون اکثریت کے بل بوتے پر پاس کیا تھا، عمران خان ہو یا کوئی اور عوام کے پیسوں پر عیاشی کرنے والے کو معاف نہیں کرسکتے۔جہاں عوام کے حقوق متاثر ہونگے وہاں ہم میدان میں ہونگے۔

مزید پڑھیں:  پشاور : ارباب نیاز سٹیڈیم تعمیراتی کام مکمل نہ ہونے کے باعث چارہ گاہ میں تبدیل

درخواست گزار نے کہا کہ ہیلی کاپٹر استعمال ترمیم قانون کے منافی ہے، ہیلی کاپٹر کے 14 سال استعمال کو تحفظ دی جارہی ہے، صوبائی حکومت نے قانون میں ترمیم کرکے گذشتہ 14 سال ہیلی کاپٹر استعمال کو درست قرار دیا تھا۔

مزید پڑھیں:  جنگی جنون میں مبتلا نیتن یاہو نے رفح پر حملے کا عندیہ دیدیا

درخواست میں کہا گیا کہ وزرا، مشیر، معاونین، سرکاری افسران کو ہیلی کاپٹر استعمال کی اجازت دی تھی ہیلی کاپٹر کو نجی استعمال کے لئے کرایہ پر لینے کی اجازت دی گئی، لوگ راشن نہیں خرید سکتے جبکہ سرکاری ہیلی کاپٹر سیر تفریح کے لئے استعمال ہوگا۔

درخواستگزار نے عدالت سے استدعا کی کہ عمران خان سے سرکاری ہیلی کاپٹر کے بے دریغ استعمال کے بارے میں پوچھا جائے ۔