پشاور:حلالہ سے انکارپرقتل کی جانے والی خاتون کاتعلق افغانستان سے تھا

ویب ڈیسک:پشاورمیں حلالہ سے انکار پرقتل کی جانے والی خاتون کے حوالے سے مزید تفصیلات سامنے آگئی ہیں،40سالہ خاتون کا تعلق افغانستان سے تھا،پہلے شوہر سے خاتون کے چھ بچے تھے جن میں چاربیٹیاں اور دوبیٹے شامل ہیں،خاتون کی دوبیٹیوں کی شادی ہوچکی ہے جبکہ سب سے چھوٹے بیٹے کی عمردس سال کے لگ بھگ ہے۔کچھ روز قبل متھرا پیپل سٹاپ سے خاتون کی لاش ملی تھی جس کے قتل کامعمہ توحل ہوگیا ہے اور پولیس نے ملزمان کوگرفتار کر لیا ہے تاہم ملزمان کی گرفتاری کے بعداس کیس کے حوالے سے انکشافات بھی سامنے آئے ہیں۔
دوران تفتیش معلوم ہوا کہ خاتون کو سابق شوہر ملزم حیات اللہ نے گھریلوناچاقی پر5 ماہ قبل طلاق دیدی تھی جس کے بعد مقتولہ گھر چھوڑ کر چلی گئی۔ تھانہ ناصر باغ میں گمشدگی کی رپورٹ بھی درج ہوئی ۔ پولیس نے خاتون کو ڈھونڈ کر دارالامان بھجوادیا بعد ازاں عدالت نے خاتون کو بھائیوں کے حوالے کردیاگیا
اس دوران سابقہ شوہر نے خاتون اور اس کے بھائیوں سے مذاکرات کے بعد حلالہ پر آمادگی ظاہر کی اور باہمی رضامندی سے ایک دوسرے شخص کیساتھ خاتون کا نکاح کرادیا گیا تاہم بعد ازاں خاتون نے دوسرے خاوندسے طلاق لینے سے انکار کردیا جبکہ سابق شوہر حیات اللہ مقتولہ کے ساتھ دوبارہ شادی کرنا چاہتاتھا لیکن مقتولہ راضی نہیں تھی، جس پر سابقہ شوہر کو رنج تھا اس دوران مقتولہ اپنے بچوں سے ملنے گئی تھی جہاں سابقہ شوہر نے بھائی کی مدد سے اسے پھانسی دے کر موت کے گھاٹ اتار دیا اور نعش تھانہ متھرا کی حدود میں پھینک دی تھی۔ مقتولہ کو بچوں سے بہت پیار تھا لیکن اس کے علم میں نہ تھا کہ یہی پیار اس کی موت کا سبب بھی بن جائے گا۔

مزید پڑھیں:  نیتن یاہو کا غزہ جنگ میں بندی تسلیم کرنے سے انکار