پشاور تاریخ کا چوتھا بڑا دھماکہ

پشاور کی تاریخ کا چوتھا بڑا دھماکہ قومی میڈیا پر نظر انداز

ویب ڈیسک: پشاور کی تاریخ کے چوتھے بڑے جانی نقصان والے بم دھماکے کی شام پاکستان کا میڈیا الیکشن اور عمران خان کی نااہلی سے متعلق خبروں پر تبصرے کرتا رہا جبکہ 100شہداء کے خاندانوں کے آنسو پونچھنے کیلئے قومی میڈیا پر کوریج بھی خاطر خواہ نہ مل سکی۔ ماضی میں سکیورٹی فورسز پر ہونیوالے حملوں کے بعد قومی اور مقامی میڈیا مکمل طور پر اس بم دھماکے کی شدت کو محسوس کرتا اور اسے ہر زاویے سے کور کیا جاتا تھا تاہم پشاور پولیس لائنز دھماکہ پشاور کی تاریخ کا چوتھا بڑا دھماکہ ہونے کے باوجود مرکزی میڈیا میں صرف محدود حد تک ہی جگہ حاصل کر سکا۔
سانحہ آرمی پبلک سکول، آل سینٹ چرچ اور مینا بازار کے بعد یہ چوتھا بڑا دھماکہ تھا جس میں 100سے زائد قیمتی جانیں ضائع ہوگئیں تاہم قومی میڈیا پر ابتداء میں کوریج ملنے کے بعد اسے ایک خبر تک محدود کر دیا گیا اور میڈیا پر ہر جگہ صرف اور صرف سیاسی خبریں چھائی رہیں عمران خان پر فرد جرم کب عائد ہوگی؟ آئی ایم ایف کا وفد پاکستان پہنچ گیا اور وفاقی حکومت عوام کیلئے کون کون سے اقدامات اٹھا رہی ہے یہ تمام امور گھنٹوں زیر بحث لائے گئے اور پشاور دھماکے کو نظر انداز کیا گیا تاہم شہداء کے لواحقین اس دکھ اور زخم کو ہمیشہ یاد رکھیں گے۔

مزید پڑھیں:  پیپلزپارٹی کا وفاقی کابینہ میں شامل نہ ہونے کافیصلہ