صحت کارڈ سہولت بند

صحت کارڈ کے تحت علاج معالجہ کی سہولت بند ہونے کاخدشہ

ویب ڈیسک:وزیراعلیٰ کے مشیر برائے صحت ڈاکٹر عابد جمیل کو صحت کارڈ پر پالیسی بورڈ کی جانب سے بریفنگ دی گئی۔ اس موقع پر سیکرٹری ہیلتھ عطاء الرحمان، چیف ایگزیکٹیو آفیسر ریاض تنولی اور ڈی جی ہیلتھ ڈاکٹر شوکت علی سمیت دیگر حکام نے شرکت کی۔ مشیر صحت کو بتایا گیا کہ سٹیٹ لائف کو ماہانہ چار بلین روپے کی ادائیگی ہوتی ہے تاہم موجودہ مخدوش مالی حالات میں چار کی بجائے دو بلین روپے ماہانہ ادا کئے جائینگے۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ رقم بروقت ادا نہ ہوئی تو صحت کارڈ کے تحت مفت علاج کی سہولت بند ہوسکتی ہے۔
مشیر صحت نے شکوہ کیا کہ سرکاری ہسپتال کے آس پاس وہی سرکاری ڈاکٹر پرائیویٹ کلینک اور ہسپتال میں بیٹھ کر صحت کارڈ پر رجسٹرڈ ہسپتال میں علاج کرتا ہے جس کے سد باب کیلئے ڈی جی ہیلتھ کو ہدایات جاری کی گئیں ،مشیرصحت نے کینسر کے مریضوں کو صحت کارڈ پر علاج کی ہدایات جاری کیں ،بریفنگ میں یہ بھی بتایا گیا کہ صحت کارڈ کے تحت علاج کے پیکجز پر نظر ثانی ہوگی۔ صحت کارڈ کے تحت علاج کے بلوں کی ادائیگی کلینیکل آڈٹ سے مشروط کرنے کا بھی مشورہ دیا گیا تاکہ علاج کے معیار کو مزید بہتر بنایا جاسکے۔

مزید پڑھیں:  سپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی بحال، معطلی کا فیصلہ کالعدم