آٹے کیلئے خواتین خوار،دھکے ،لاٹھی چارج

ویب ڈیسک: مفت آٹے کی فراہمی کا نظام بہتر نہ ہوسکا پشاور کے اشرف روڈ پر خواتین نے مفت آٹا نہ ملنے پر احتجاج کرتے ہوئے سڑک بلاک کردی جبکہ ایبٹ آباد میںمفت آٹا کیلئے آنیوالی خواتین پر پولیس نے ڈنڈے برسا دیئے ۔ چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا ندیم اسلم چوہدری نے گزشتہ روز خود نگرانی کی اور پشاور کے مختلف علاقوں میں آٹے کی تقسیم کا جائزہ لیا تاہم آٹے کی تقسیم کا نظام بہتر نہ ہوسکا پشاور کے اشرف روڈ پر خواتین کو مفت آٹے کی وصولی کیلئے گھنٹوں انتظار کرنا پڑا تاہم جب آٹے کی فراہمی بند کردی گئی تو خواتین نے احتجاج شروع کردیا اور سڑک کو بند کردیا سڑک بندش سے گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں
مظاہرین کا کہنا تھا کہ حکمرانوں نے آٹے کیلئے ذلیل و خوار کردیا ہے آٹے کے حصول کیلئے گھنٹوں سے قطار میں کھڑے ہیں۔ آٹا نہیں مل رہا کوئی پرسان حال نہیں حکومت فی الفور سرکاری آٹے کے سیل پوائنٹس میں اضافہ کر ے۔ انتظامی کی جانب سے یقین دہانی کے بعد خواتین نے احتجاج ختم کردیا تاہم انہیں آٹا میسر نہ آسکا سوشل میڈیا پر وائرل ایک اور وڈیو میں ایبٹ آباد میں آٹے کیلئے آنیوالی خواتین کو وومن پولیس کے ڈنڈے کھانے پڑگئے روزہ کی حالت میں گھنٹوں انتظار کرنیوالے خواتین کو وومن پولیس نے ڈنڈوں سے مارا اور انہیں آٹے کیلئے روزہ کی حالت میں انتہائی تضحیک آمیز رویے کا سامنا کرنا پڑا۔ دوسری جانب بنوں میں بزرگ کو تھپڑ مارنے والے اے ایس آئی کو معطل کردیا گیا ہے ۔ مفت آٹاکی تقسیم کے دوران دھکم پیل،چھیناجھپٹی اورافراتفری کے واقعات مختلف اضلاع میں پیش آرہے ہیں جس کے باعث عوام پریشانی میں مبتلا ہیں۔

مزید پڑھیں:  کالجوں کے داخلہ فیس میں کمی کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں، مزمل اسلم